چین کے طب و صحت اور خاندانی منصوبہ بندی کی قومی کمیٹی کے نائب سربراہ وانگ حہ شن نے بارہ تاریخ کو بیجنگ میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ چین میں طب و صحت کے حوالے سے متعدد انڈیکس درمیانے اور اعلی آمدنی والے ملکوں کے اوسطی معیار سے تجاوز کر گئے ہیں۔ دو ہزار سولہ تک چین کی اوسط عمر چھہتر اعشاریہ پانچ سال تک جا پہنچی۔ جناب وانگ حہ شن نے بتایا کہ دو ہزار سترہ تک چین میں حاملہ اور بچے پیدا کرنے والی خواتین کی موت کی شرح ایک لاکھ میں سے صرف انیس اعشاریہ چھ کیس سامنے آئے ہیں جن میں دو ہزار دس کے مقابلے تیس فیصد کی کمی آئی ہے۔دو ہزار سترہ تک چین میں نو زائدہ بچوں کی موت کی شرح صفر اعشاریہ چھ آٹھ فیصد تھی جو دو ہزار دس کے مقابلے میں پچاس فیصد کم رہی۔جناب وانگ نے مزید کہا کہ طب و صحت کی عالمی تنظیم سمیت متعدد بین الاقوامی محکموں نے اپنی اپنی رپورٹس میں یہ خیال ظاہر کیا کہ چین میں طب و صحت کے شعبے میں تیزی سے ترقی و پیش رفت ہو رہی ہے اور بنیادی طبی سروس وسیع پیمانے پر عام ہو رہی ہے۔