چین کے وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے اکتیس تاریخ کو بیجنگ میں اپنی برطانوی ہم منصب محترمہ تھریسا مے سے ملاقات کی ۔اس موقع پر چینی وزیر اعظم نے کہا کہ چین اور برطانیہ کے درمیان خوشگوار تعلقات کا قیام باہمی مفادات اور دنیا کے امن و ترقی کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔چین کےوزیراعظم نے دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ باہمی احترام اور سیاسی اعتماد میں اضافہ کیا جائے، دی بیلٹ اینڈ روڈ سمیت ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد کے سلسلے میں باہمی تعاون کو مضبوط کیا جائے، ثقافتی تبادلوں اور رابطوں میں اضافہ کیا جائے ۔
بات چیت میں دونوں وزرائے اعظم نے مشترکہ دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ملاقات کے بعد دونوں رہنماوں نے اقتصادی و تجارتی، مالیاتی، ہوابازی، کسٹم اور طب و صحت سمیت دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کے متعدد معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی ۔ اسی دن سہ پہر کو دونوں وزرائے اعظم نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بھی شرکت کی۔فریقین نے ملاقات سے حاصل شدہ ثمرات کو سراہا .
جناب لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ برطانیہ یورپی یونین سے علیحدہ ہونے والا ہے لیکن برطانیہ اور یورپ کے درمیان تعلقات میں ہونے والی تبدیلیو ں کی وجہ سے چین اور برطانیہ کے تعلقات میں تبدیلی نہیں ہوگی. ہم باہمی احترام، مساوات، باہمی فائدے کے اصولوں کے تحت چین-برطانیہ اور چین- یورپی یونین تعلقات کے فروغ کے لئے کوشش کرتے رہیںگے۔
برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے کہا کہ برطانیہ اور چین دونوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات گہرے اور عالمی اثرات کے حامل ہیں. دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے “سنہرے عہد” کو فروغ دینے کے لئے برطانیہ کوشاں رہیگا. برطانیہ مختلف شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے۔ برطانیہ اکیسویں صدی میں عالمی امن اور خوشحالی کے فروغ کے لئے چین کے ساتھ قریبی تعاون کرتا رہیگا۔