چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون انگ نے منگل کے روز پریس کانفرنس میں کہا کہ چین دوسرے ممالک کے صنعتی اداروں کو سرمایہ کاری اور کاروبار کے لئے مزید معقول ، شفاف اور سازگار ماحول فراہم کرے گا ۔
امریکی چیمبر کی جانب سے اسی دن جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیشتر امریکی صنعتی و کاروباری اداروں کے خیال میں چین کی معیشت بہتر انداز سے ترقی کر رہی ہے لیکن متعدد اداروں نے چین میں غیر مناسب سلوک روا رکھنے کا اظہار بھی کیا ہے۔مذکورہ بیان کے ردعمل میں ترجمان نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں کی ترقی کے نتیجے میں چین میں آمدنی کے لحاظ سے درمیانے طبقے کی تعداد چالیس کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے ۔ اور یہ دنیا میں اس طبقے کا سب سے بڑا پیمانہ ہے اور یہی ایک عظیم منڈی ہے جس سے امریکہ سمیت دنیا کے دوسرے ممالک کے لئے ترقی کا بڑا موقع میسر آیا ہے۔
ہوا چھون انگ نے کہا کہ رواں سال چین میں اصلاحات اور اوپن پالیسی کے نفاذ کا چالیسواں سال ہے ۔ چین کا دروازہ کبھی بند نہیں ہو گا اور بیرونی سرمایے کا حصول اوپن پالیسی کا ایک اہم جزو ہے ۔ چین مناسب مسابقت کی حمایت کرتا ہے جبکہ اجارہ داری کی مخالفت کرتا ہے ۔