چین اور امریکہ کے صدور کی چھ اور سات تاریخ کو ہونے والی ملاقات کے حوالے سے چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا کہ ملاقات موثر اور نتیجہ خیز رہی۔دونوں صدور نے سات گھنٹے سے زائد تک گہرائی کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔چینی صدر کی دعوت پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سال کے اندر ہی چین کا سرکاری دورہ کریں گے۔
وانگ ای نے کہا کہ فریقین نے سفارتی سلامتی ، جامع معیشت،قانون کے نفاذ اور سائبر سلامتی،سماج و ثقافت سمیت چار اعلیٰ سطحی مذاکراتی نظام کے قیام کا اعلان کیا۔دونوں صدور نے تجارتی سرمایہ کاری میں حقیقت پسندانہ تعاون کو فروغ دیتے ہوئے تجارتی تنازعات سے مناسب انداز میں نمٹنے پر اتفاق کیا۔اعلاوہ ازیں فریقین نے افواج،قانون کے نفاذ،سائبر سلامتی،بدعنوانی کے خلاف،غیرقانونی تارکین وطن،صحت،ثقافت سمیت دیگر شعبوں میں تبادلوں کے فروغ پر اتفاق کیا۔
وانگ ای نے کہا کہ چین نے تائیوان ، تبت اور بحیرہ جنوبی چین کے امور پر چین کے موقف کا اعادہ کیا۔جزیرہ نما کوریا کے ایٹمی مسئلے پر چین نے اس علاقے میں امن و استحکام کے تحفظ اور بات چیت سے مسئلے کے حل کا اعادہ کیا۔اس کے ساتھ ساتھ چین نے جنوبی کوریا میں تھاڈمیزائل شکن نظام کی تنصیب کی مخالفت کا بھی اعادہ کیا۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس ملاقات سے دونوں صدور نے چین امریکہ تعلقات کی سمت کا تعین اور منصوبہ بندی کی۔