چین کے صدر شی جن پھنگ نے اتوار کے روز چین کے صوبہ جے جیانگ کے شہر وو جن میں منعقد ہونے والی چوتھی عالمی انٹرنیٹ کانفرنس کے موقع پر اپنا تہنیتی پیغام بھیجا۔عالمی کانفرنس میں شریک مندوبین کی جانب سے چینی صدر شی جن پھںگ کے خیالات کو بھر پورسراہا گیا ہے۔ تھائی لینڈ کی قومی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل والو با موانگ کیو نے کہا کہ چین نے دنیا کے دیگر ممالک کا انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل معیشت کی تیز رفتار ٹرین پر سفر کا خیر مقدم کیا ہے جو انتہائی متاثر کن ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ تھائی لینڈ چین کی ڈیجیٹل شاہراہ ریشم سے وابستہ انٹرنیٹ صنعت کی ترقی سے مستفید ہو سکے گا۔معروف عالمی کاروباری تنظیم چائنا –ای یو کے صدر لیاگی گیمبر ڈیلا نے کہا کہ چینی صدر کے خیالات سے چین اور یورپ کے درمیان انٹرنیٹ ، ٹیلی کام اور ہائی ٹیک کے شعبہ جات میں باہمی سرمایہ کاری اور تعاون کے فروغ کی عکاسی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جناب شی کے الفاظ ظاہر کرتے ہیں کہ چین دنیا کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تبادلہ خیال اور دیگر عالمی ممالک سے تعاون کے لیے آمادہ ہے۔ سربیا کی وزارت برائے تجارت، سیاحت اور ٹیلی کمیونیکیشن میں ریاستی سیکرٹری ٹیٹ جانا میٹک کے مطابق مشترکہ مفادات کا حصول اسی صورت میں ممکن ہے جب تمام ممالک عالمگیر سائبر اسپیس میں شمولیت اختیار کریں۔سعودی عرب میں منصوبہ بندی اور ترقی کے نائب وزیر محمد الما شیخ نے کہا کہ ہم سب کی عالمی کانفرنس میں موجودگی سے اس بات کی عکاسی ہوتی ہے کہ سائبر اسپیس کے شعبے میں درپیش چیلنجز سے مشترکہ طور پر نمٹاجا سکتا ہے ۔