چین کے صدر شی جن پھنگ اور ان کے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان چھ تاریخ کو امریکی ریاست فلوریڈا میں ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر دونوں راہنماوں نے اتفاق کیا کہ ایک نئے نقطہ آ غاز سے چین امریکہ تعلقات کی مزید ترقی کو فروغ دیا جائے گا تاکہ دونوں ممالک کے عوام اور دیگر دنیا اس سے مستفید ہو سکے۔
اس موقع پر چینی صدر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان بہتر تعلقات نہ صرف دونوں ممالک بلکہ دونوں ممالک کے عوام کے ساتھ ساتھ دیگر دنیا کے لیے بھی مفید ہیں۔جناب شی نے کہا کہ وہ امریکی صدر کے ساتھ مل کر ایک نئے نقطہ آ غاز سے چین امریکہ تعلقات کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔
چینی صدر نے واضح کیا کہ دو طرفہ تعاون ہی چین اور امریکہ کا واحد درست انتخاب ہے۔چین اور امریکہ باہمی تعاون کے بہترین شراکت دار بن سکتے ہیں۔انہوں نے امریکی صدر کو رواں برس کے دوران دورہ چین کی دعوت دی۔جناب شی نے کہا کہ سفارتی سلامتی ، جامع معیشت،قانون کے نفاذ اور سائبر سیکیورٹی اور سماجی و ثقافتی روابط کے حوالے سے بات چیت کے نظام سے بھر پور استفادہ کیا جانا چاہیئے۔چینی صدر نے کہا کہ دوطرفہ سرمایہ کاری کے معاہدے کے حوالے سے مذاکرات کو فروغ دیا جانا چاہیئے ،دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کی صحت مندانہ ترقی کو فروغ دیا جانا چاہیئے۔بنیادی تنصیبات کی تعمیر اور توانائی کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے ۔ جناب شی نے کہا کہ حساس معاملات سے بہتر انداز سے نمٹتے ہوئے تنازعات پر قابو پایا جائے۔ان کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ فریقین کو اہم عالمی و علاقائی امور کے حوالے سے روابط اور مشاورت کو مضبوط بنانا چاہیئے اور اقوام متحدہ سمیت کثیرالطرفہ نظام کے تحت رابطوں کو مضبوط بنانا چاہیئے تاکہ عالمی امن و استحکام اور خوشحالی کا مشترکہ تحفظ کیا جا سکے ۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دنیا کے بڑے ممالک کی حیثیت سے امریکہ اور چین پر اہم ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ فریقین کو مل کر اہم اقدامات کو فروغ دینا چاہیئے۔ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ چینی صدر شی جن پھنگ کے ساتھ بہتر ورکنگ ریلشن شپ قائم کیے جائیں گے تاکہ امریکہ چین تعلقات کو مزید ترقی ممکن ہو سکے۔امریکی صدر نے چینی صدر کی جانب سے دورہ چین کی دعوت کو خوشی سے قبول کرتے ہوئے جلد دورہ چین کی خواہش ظاہر کی۔