چین کے وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ رواں ماہ چھبیس سے انتیس تاریخ تک ہنگری کے سرکاری دورے کے دوران چین اور وسطی و مشرقی یورپی ممالک کی چھٹی سمٹ اور تیس نومبر سے یکم دسمبر تک شنگھائی تعاون تنظیم کے وزراء اعظم کے سولہویں اجلاس میں شرکت کے لیے روس کا دورہ کریں گے۔
چین کے نائب وزیر خارجہ وانگ چھاو نے منگل کے روز میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ چینی وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ کے آئندہ دورے چین اور وسطی و مشرقی یورپی ممالک اور شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان تعاون کے فروغ کے لیے نہایت اہم ہیں ۔نائب چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس کے بعد چینی وزیر اعظم کا ہنگری کا دورہ انتہائی اہم ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہنگری میں مذکورہ اجلا س چین اور وسطی و مشرقی یورپی ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ ، سکسٹین پلس ون تعاون کو وسعت دینے اور چین اور یورپی یونین کے درمیان جامع تزویراتی شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے نمایاں اہمیت کا حامل ہے۔ نائب چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہنگری میں قیام کے دوران جناب لی سکسٹین پلس ون رہنماوں کے گول میز مذاکرات ، چین۔ وسطی و مشرقی یورپی ممالک کے ساتویں اقتصادی و تجارتی فورم میں شرکت اور تعاون کے معاہدوں پر دستخطوں کی تقریب میں شرکت سمیت دیگر رہنماوں سے ملاقاتیں کریں گے۔ اجلاس کے دوران رابطہ سازی ، تجارت و سرمایہ کاری ، مالیات ، گرین معیشت اور جدت سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے سولہویں حکومتی سربراہی اجلاس میں چینی وزیر اعظم کی شرکت کے حوالے سے چین کے معاون وزیر خارجہ لی ہوئی لائی نے کہا کہ ایس سی او میں پاکستان اور بھارت کی شمولیت اور توسیع کے بعد چین کے پاس اس وقت تنظیم کی صدارت ہے اور چین تنظیم کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کردی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کرئے گا ، ترقیاتی حکمت عملیوں میں ہم آہنگی ، رابطہ سازی ، صنعتی صلاحیت تعاون اور ثقافتی تبادلوں کے فروغ کے حوالے سے نئے اتفاق رائے کی کوشش جائے گی۔