چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے پانچ تاریخ کو بیجنگ میں پریس کانفرنس کےدوران کہا کہ چین بھارت پر زور دیتا ہے کہ دلائی لاما کے زریعے چین کے مفادات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش نہ کی جائے اور حساس معاملات کے حوالے سے ایسے اقدامات سے باز رہے جس سے مزید مسائل پیدا ہوں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، بھارت کی نام نہاد “اروناچل پردیش” کی حکومت کی دعوت پر دلائی لاما نے حالیہ دنوں چین اور بھارت کے درمیان واقع مشرقی سرحدی علاقے کا دورہ کیا۔ یہ علاقہ بھارت کے زیر انتظام ایک متنازعہ علاقہ ہے۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان واقع مشرقی سرحدی علاقے کے حوالے سے چین کا موقف ہمیشہ بہت واضح رہا ہے۔ اس متنازعہ علاقے کا دلائی لاما کو دورہ کروانا نہ صرف تبت کے مسئلے پر بھارتی حکومت کے وعدے کی خلاف ورزی ہے، بلکہ مزید سرحدی مسائل جنم لیں گے جس سے بھارت کو کسی قسم کافائدہ نہیں پہنچے گا۔ ہوا چھون اینگ نے کہا کہ چین اپنی علاقائی خودمختاری اور جائز حقوق کے تحفظ کے لئے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔ چین بھارت پر زور دیتا ہے کہ وہ دلائی لاما کے زریعے چین کے مفادات کو ٹھیس پہنچانے کی منفی کارروائیاں فی الفور بند کرے۔