چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس کا آغاز  شی جن پھنگ کی جانب سے رپورٹ کا اجراء

0

چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس اٹھارہ تاریخ کی صبح بیجنگ میں شروع ہوئی۔ شی جن پھنگ نے چینی کمیونسٹ پارٹی کی اٹھارہویں مرکزی کمیٹی  کی طرف سے رپورٹ جاری  کی   اور چین کے مستقبل کے  ترقیاتی منصوبے کے حوالےسے حکمتِ عملی طے کی۔
چینی کمیونسٹ پارٹی کے آٹھ کروڑ نوے لاکھ ممبران  میں سے دو ہزار سے زائد مندوبین شی جن پھنگ کی پیش کردہ رپورٹ  اور  نظم و ضبط کے معائنےکے لیےگزشتہ مرکزی کمیشن کی ورکنگ رپورٹ کا جائزہ لیں گے۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کے منشور میں ترمیم پر  نظرثانی کی جائے گی ۔سی پی سی کی نئی مرکزی کمیٹی اور نظم و ضبط کے معائنے کے لیے نئے مرکزی کمیشن کا  انتخاب ہو گا۔
چینی کمیونسٹ پارٹی چین کی حکمران پارٹی ہے اور دنیا میں سب سے بڑی سیاسی پارٹی ہے۔سی پی سی کی قومی کانگریس ہر پانچ سال  بعد منعقد ہوتی ہے۔سی پی سی کی قومی کانگریس اور اس سے  تشکیل پانے والی  مرکزی کمیٹی چینی کمیونسٹ پارٹی کے اعلیٰ ترین رہنما ادارے ہیں

جناب شی جن پھنگ نے سی پی سی کی انیسویں قومی کانگریس میں پیش کردہ  اپنی رپورٹ میں اعلان کیا  کہ طویل عرصے کی کوششوں کے بعد  چینی خصوصیات کا حامل سوشلزم ایک نئے  دور میں داخل ہو چکا ہے۔ یہ  چین کی ترقی کی نئی تاریخی سمت ہے۔اس کا مطلب  ہے کہ چینی قوم کے   اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے، آسودہ حال  بننے  اور  طاقتور  بننے کی ترقی کی تکمیل کی جارہی ہے۔یہ  ان ممالک اور قوموں کے لئے ترقی کا ایک نیا انتخاب ہے جو نہ صرف  تیزی سے ترقی بلکہ  اپنی آزادی کو  برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔اس کے علاوہ بنی  نوع انسان  کے مسائل کے حل میں چینی فہم و تدبر   کو فروغ دیا گیا ہے۔
جناب شی جن پھنگ نے آج اپنی رپورٹ میں  کہا کہ سی پی سی کی اٹھارہویں قومی کانگریس سے  نئے زمانے میں چینی خصوصیت کے حامل سوشلزم  کے نظریہ کی تکمیل ہو چکی ہے ۔ یہ نظریہ  چینی  کمیونسٹ پارٹی  اور عوام کے لئے  چینی قوم کی نشاۃ  ثانیہ کے لاحہ ءعمل کی حیثیت رکھتا ہے ۔ اس لئے اس نظریہ پر طویل عرصے تک  قائم  رہتے ہوئَے تر قی کی   جانی  چاہیئے۔
یہ نظریہ  ایک نئے نقطہ نظر کے ساتھ  چینی کمیونسٹ پارٹی کی حکمرانی ،سوشلسٹ معاشرے کی تعمیر  اور معاشرے کی ترقی کے اصول  و ضوابط  کی گہری تفہیم ہے۔

 شی جن پھنگ نے کہا کہ چینی خصوصیات کے حامل  سوشلزم کا نیا دور  نئے  تاریخی حالات میں  چینی سوشلزم  کی عظیم فتح جیتنے کا دور ہے  ، اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی تکمیل  کے بعد ایک جدید طاقتور  سوشلسٹ ملک کی تعمیر کرنے کا دور ہے اور  تمام لوگوں کی ایک ساتھ  عام خوشحالی حاصل کرنے کی  کوششوں کا دور ہے ۔اس کے علاوہ اس دور میں چین عالمی معاملات میں اپنی موجودگی کا اظہار کر رہا ہے  اور   بنی نوع انسان کے لئے مزید خدمات سرانجام دے رہا ہے۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں عالمی معیشت کی ترقی سست روی  کا شکار  رہی ۔ چینی کمیونسٹ پارٹی نے  ترقی کے نئے تصور  کو اپناتے ہوئے ترقی کے طریقہ کار میں تبدیلی لاتے ہوئے اس شعبے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ جی ڈی پی کی مجموعی مالیت اسی ٹریلین چینی یوان تک جا پہنچی ۔ عالمی معیشت  کی ترقی میں چینی معیشت  کا حصہ تیس فیصد سے زائد  رہا ۔  معاشی ڈھانچہ  بہتر  ہوتا رہا ۔ ڈیجیٹل معیشت سمیت نئی ابھرتی ہوئی صنعتیں تیزی سے ترقی کرتی رہیں  ۔ زرعی جدید کاری مستحکم  انداز میں  آگے بڑھتی رہی ۔ دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں ۔ اس کے علاوہ چین عالمی سطح پر  بیرونی تجارت ، بیرونی سرمایہ کاری اور زر مبادلہ کے ذخائر  کے لحاظ سے بھی پیش پیش رہا  ۔

سی پی سی کی انیسویں قومی کانگریس میں  شی جن پھنگ نے کہا کہ چین سنہ دو ہزار بیس میں اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی تکمیل کی بنیاد پر اس صدی کے وسط میں جدید  اور طاقتور سوشلسٹ ملک بنے گا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ سنہ دو ہزار پینتیس تک چین میں بنیادی طور پر    جدیدسوشلزم کی تکمیل کی جائے گی ۔ قومی معیشت ، سائنسی اور تکنیکی طاقت تیزی سے ترقی کرے گی ۔  ثقافتی لحاظ سےترقی  میں نمایاں اضافہ ہوگا ۔ قانون کی بنیاد پر  ملک ،حکومت اور معاشرے کی جامع تعمیر کی جائے گی ۔ ملک کے حکمران نظام اور انتظامی صلاحیت کی جدید کاری کی تکمیل کی جائے گی۔اس وقت عوام کی زندگی مزید آسودہ ہو گی  اور درمیانی آمدنی والے گروہوں کے تناسب  میں نمایاں  اضافہ ہو گا۔ اس کے علاوہ اس وقت شہری اور دیہی علاقائی ترقی کے فرق اور عوام کی زندگی کے معیار کے درمیان فرق  نمایاں طور پر کم ہو جائے گا اور بنیادی عوامی خدمات کو کم و بیش یکساں سطح پر فراہم کیا جائے گا۔ ماحول بنیادی طور پر بہتر ہو گا اور  خوبصورت چین کا مقصد بنیادی طور پر پورا ہو جائے گا.
شی جن پھنگ نے آج کی رپورٹ میں پرزور الفاظ میں کہا کہ دو ہزار بیس تک چین کے موجودہ معیار کے مطابق دیہی علاقوں میں غربت کے خاتمے کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ حقیقی معنوں میں علاقائی مجموعی غربت کا مسئلہ حل ہو ۔اس مقصد کی تکمیل کے لئے چینی کمیونسٹ پارٹی  ملک کے مختلف طبقات   کو متحرک  کرےگی  کہ   مختلف علاقوں کی خصوصیات کے مطابق غریب لوگوں کی درست امداد کرتے ہوئے غربت کا خاتمہ کیا جائےگا  ۔ مرکزی حکومت کی جانب سے جامع  منصوبہ بندی ، صّوبائی ذمہ داری ، شہروں اور کاونٹیوں کی سطح پر عمل درآمد کے نظام پر عمل  کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ  مختلف سطح کی حکومتوں اور پارٹی کی کمیٹیوں کے  مرکزی سربراہان کی ذمہ داری کو مضبوط بنایا جائے گا اور  غریبوں  کی امداد کے ساتھ ساتھ ان کی تربیت پر بھی زور دیا جانا چاہئے ۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ چین سبز  پیداوار اورمصرف  کے حوالے سے قانونی نظام اور پالیسیوں  کے قیام کو تیز کرے گا  اور ایک مضبوط  معاشی نظام کو فروغ دے گا  جو  سبز ،  کم کاربن   اور پائدار ترقی  کے لئیے  مددگار ہو ۔ سبز  مالیات کو آگے بڑھایا جائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ چین ہوا،پانی ،زمین کی آلودگی کی روک تھام کو مضبوط بنائے گا اور آکودہ مواد  کے معیار کو سخت کرے گااور مثبت طور پر عالمی ماحولیاتی انتظام میں شامل ہو گا۔چین نمایاں ماحولیاتی مسائل کو حل کرے گا اوراہم حیاتیاتی نظام کے تحفظ اور اہم  منصوبہ جات  کی بہتری  پر عمل درآمد کرے گا۔ چین مارکیٹ  پرمبنی متنوع حیاتیاتی معاوضے کا  نظام قائم کرے گا۔ چین قومی قدرتی وسائل اور  اثاثوں کے انتظامی اور قدرتی حیاتیاتی نگرانی کے  ادارے  قائم کرے گا۔چین ملک کے اندر  دریافت اور تحفظ کے نظام اور قومی پارک کومرکزی حیثیت دیتے ہوئے قدرتی ذخائر کے نظام کی تعمیر کرے گا۔ 
رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ چین کا حیاتیاتی ماحول ۲۰۳۵ تک مکمل طور پر بہتر ہو گا اور خوبصورت چین کے ہدف کو بنیادی طور پر پورا کیا جائے گا۔ 

 رپورٹ میں کہا گیا  ہے کہ چین کے قومی دفاع اور فوج کو  نئے  عالمی فوجی انقلاب کی ترقی کے رجحان اور قومی سلامتی کی ضروریات سے مطابقت رکھنی چاہیئے۔تاکہ دو ہزار بیس میں میکانیائزیشن کے عمل کی تکمیل، انفارمیشن ٹیکنالوجی  کی تعمیر میں نمایاں پیش رفت اور   تزویراتی  صلاحیت کو بلند کیا جا سکے۔ عسکری  نظریے، فوجی تنظیم سازی ، فوجی اہلکاروں، ہتھیاروں اور فوجی تنصیبات کی جدید کاری   کی  تعمیر کو فروغ دیا جائے گا ۔ اور دو ہزار پینتیس تک  قومی دفاع اور فوج کی جدیدیت  کی   بنیادی تکمیل کی کوشش کی جائے گی تاکہ  رواں  صدی کے وسط میں چینی فوج کا شمار دنیا کی بہترین فوج میں ہو  سکے۔

سی پی سی کی انیسویں قومی کانگریس کی رپورٹ  میں زور دیا گیا کہ ” ایک ملک دو نظام” کی پالسیی  ہانگ کانگ اور مکاؤ کی خوشحالی اور  استحکام  کا  بہترین نظام ہے ۔  ان دونوں  خصوصی انتطامی علاقوں کی انتظامیہ اور چیف ایگزیکٹویز کی   بہترین حکمتِ عملی کے ساتھ جمہوریت کے فروغ، قانون کے مطابق حکمرانی ،   چین کے اقتدارِ اعلی ،سلامتی ، ترقیاتی مفادات کے تحفظ  کےلیے آئینی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی  حمایت کی جائے گی۔   ہانگ کانگ اور مکاؤ کے شہریوں کی  چین  کے اندرونی علاقے  میں ترقی کےلیے پالیسیوں کی تشکیل  اور اقدامات کو بہتر  کیا  جائے گا۔ 
رپورٹ میں کہا گیا  ہے کہ    ہم اس بات پر اصرار کریں گے کہ  ہانگ کانگ اور مکاو کے انتطامی معاملات کو سنبھالنے والی اکثریت محب  الوطن ہو  ۔  ہم ان  خصوصی انتظامی علاقوں اور چین سے محبت رکھنے والے  طبقات کو مضبوط  کریں گے اور  ہانگ کانگ اور مکاو کے ہم وطنوں میں زیادہ  حب الوطنی اور  مضبوط  قومی شناخت کے جذبا ت کو فرو غ دیں گے۔

شی جن پھنگ نے رپورٹ پیش کرتے  ہوئے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں  میں چینی خصوصیات کے حامل بڑے ملک کی سفارت کاری کو جامع طور پر آگے بڑھایا گیا ہے ۔ تمام مراحل ،مختلف سطحوں اور انداز  کی سفارتی تشکیل کی گئی ۔دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کے تحت منصوبوں کی مشترکہ تعمیر پر عمل درآمد کیا جارہا ہے ۔ ایشیئن  انفراسٹرکچر انویسٹ منٹ بینک قائم کیا گیا ، بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے حامل سماج کی تشکیل کی اپیل پیش کی گئی۔ چین کے بین الاقوامی اثرورسوخ ،  حوصلہ افزائی کرنے کی طاقت اور تخلیق کی طاقت کو مزید بلند کیا گیا جس سے دنیا کے امن اور ترقی کے لئے اہم خدمات سرانجام دی گئیں ہیں ۔

شی جن پھنگ نے  آج کی رپورٹ میں کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں چینی کمیونسٹ پارٹی نے پارٹی کے ممران کے انتظام کی کمزور حالت کو  بہتر  بناتے ہوئَے ہر سطح پر  پارٹی کے انتظام کی ذمہ داری کو پورا  کیا ہے۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کےممبران  کا  کمیونزم پر  اعتماد  مزید مضبوط ہو گیا ۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کے  قواعد و ضوابط اور قوانین کا نظام مسلسل بہتر ہوا ہے۔ عوامی امورسے متعلق  اہم مسائل اور کمیونسٹ پارٹی کی حکمرانی کی بنیاد کو لاحق خدشات  کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ انسدادِ بدعنوانی کےلیے مختلف اقدامات اختیار کئَے گئے  ۔ اور بد عنوانی پر قابو پا لیا گیا ہے۔  بدعنوانی کے خلاف  سخت جدوجہد مستحکم انداز میں جاری ہے

چینی کمیونسٹ پارٹی  ملک کی قانون کے مطابق حکمرانی کے لیے  مرکزی رہنما ٹیم کی تشکیل دے گی۔  اس سے چین میں قانون کے مطابق حکمرانی کے لیے قیادت کو مضبوط بنایا جائے گا۔آئین کے نفاذ  اور نگرانی کو مضبو ط،آئینی نظرثانی کے عمل  کو فروغ  اور آئین کے وقار  کا تحفظ کیا جائے گا۔رپورٹ میں چینی کمیونسٹ پارٹی کے مختلف سطح  کے اداروں اور تمام ممبران سے قانون پر عملدرآمد کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور کہا گیا کہ  کوئی بھی تنظیم یا شخص ماورائے  آئین اور قوانین خصوصی استحقاق نہیں رکھتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here