دو روزہ یوروایشا اور چین کے درمیان تجارتی سمٹ منگل کے روز یونان کے شہر ایتھنز میں اختتام کو پہنچی ۔شرکاء نے دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کی حمایت کرتے ہوئے باہمی اعتماد میں اضافہ کرتے ہوئے مشترکہ مفادات حاصل کر کے ایک ساتھ ترقی کرنے کی امید کا اظہار کیا ۔
یونان کے صدر پروکپس پیولوپولس نے کہا کہ یونان چین کی جانب سے پیش کردہ دی بیلٹ اینڈ روڈ اینشیٹو کو انتہاِہی اہمیت دیتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ چین کےقدیم فلسفہ اور قدیم شاہراہ ریشم پر مبنی دی بیلٹ اینڈ روڈ سے سمندر اور زمین کے ذریعے بڑی تعداد میں ممالک اور عوام کو ایک ساتھ جوڑا گیا ہے ۔ اور اس انیشیٹو سے وابستہ ممالک اور علاقوں کی بنیادی تنصیبات ، تجارت اور معیشت کی ترقی میں مدد ملے گی ۔ یہ ایک نئِی چیز ہے ۔ انھون نے امید ظاہر کی کہ وابستہ ممالک باہمی اعتماد کو بڑھا کر ان منصوبوں جو فریقین کے لئے مفید ثابت ہو ں، کی تیز رفتار سے تکمیل کے لئے کوشش کریں ۔ موجودہ سمٹ کے میزبان ادارے بین الاقوامی تجارتی چیمبر کے سربراہ لو جیئِن جونگ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سمٹ کا موضوع مشرق اور مغرب کے درمیان ایک پل کا قیام ہے ۔ انھوں نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی اقتصادی و تجارتی قوانین و ضوابط اور معیار کو بہتر بنایا جائے ۔ بری ، سمندری ، فضائِی اور سائبر شاہرہ ریشم کی تعمیر کی جائے ۔ مالیات اور سرمایہ کاری کے لئے تعاون کے حقیقی پلیٹ فارم قائم کئے جائیں اور عوام کے دلوں کو جوڑنے کے لئے ثقافتی تبادلوں میں اضافہ کیا جائے ۔