چین بھارت تعلقات کو دور اندیشی سے نمٹانا چاہیے: بھارت میں چینی سفیر لو جاو ہوئی

0

بھارت میں چینی سفیر لو جاو ہوئی نے اکیس تاریخ کو سرحدی تنازع کےبعد چین بھارت تعلقات کے موضوع پر نئی دہلی میں منعقدہ ایک سیمینار میں شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حال ہی میں چین کے شہر شا من میں منعقدہ برکس ممالک کی سربراہی کانفرنس میں چین اور بھارت کے رہنماوں نے اتفاق کیا ہے کہ مستقبل کے تناظر میں دونوں ملکوں کے تعلقات کو مستحکم طور پر آگے بڑھانا چاہیے۔اس موقعے پر چینی صدر شی جن پھنگ نے نشاندھی کی ہے کہ دونوں فریقوں کو ایک دوسرے کی ترقی کو اپنا  اپنا موقع سمجھنا چاہیے اور  ایک دوسرے کو اپنے لئیے دھمکی تصور نہیں کرنا چاہیے۔مشترکہ ترقی دونوں ملکوں کے لئے سب سے اچھا انتخاب ہے۔ ادھر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے  چینی صدر کی بات پر اتفاق کیا اور  یہ خیال ظاہر کیا کہ باہمی تعاون کے ذریعے بھارت اور چین ایک اور ایک گیارہ کی طرح ہو سکتے ہیں۔
سیمینار میں شریک بھارتی اہلکاروں اور دانشوروں نے کہا کہ  سرحدی تنازع کے تصفیے کے بعد دونوں ملکوں کو باہمی تعاون پر زیادہ توجہ دینا چاہیے اور تنازعات کو حل کرنے کا بہتر نظام قائم کرنا چاہیے۔تاکہ دونوں ملکوں کے تعلقات معمول کے راستے پر واپس آ سکیں۔

بائیس تاریخ کو چینی سفیر لو جاو ہوئی کا ایک مضمون بھارت  کے اخبار  دی ہندومیں شائع ہوا جس کا عنوان ہے چین بھارت تعلقات کا نیا باب۔مضمون میں شامن میں چین اور  بھارت کے رہنماوں کی ملاقات کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی اور  دونوں ملکوں کے تعلقات کے مستقبل کا اندازہ لگایا گیا ہے۔
مضمون میں اپیل کی گئی کہ دونوں ملکوں کے تعلقات کی ترقی کے لئیے  طویل العرصہ منصوبہ بندی مرتب کی جائے۔ چینی سفیر نے تجویز پیش کی کہ  دونوں ملکوں کےد رمیان دوستانہ ہمسائگی اور  تعاون کا معاہدہ طے کیا جائے، دونوں ملکوں کی آزاد تجارتی بات چیت کو بحال کیا جائے ، سرحدی تنازعات کو جلد از جلد حل کیا جائے اور  چین کے دی بیلٹ انڈ روڈ  انیشیئٹیو اور بھارت کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کو منسلک کیا جائے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here