آٹھ ستمبر ناخواندگی کے خاتمے کا عالمی دن ہے۔ اسی دن یونیسکو نے چینی حکومت کی فنڈنگ سے قائم شدہ ناخواندگی کے خاتمے کے لیے “کنفیوشس ایوارڈز” کولمبیا ،پاکستان اور جنوبی افریقہ کے تین اداروں یا پروجیکٹس کو دیئے ۔ ایوارڈ دینے کا مقصد نا خواندگی کے خاتمے کے شعبے میں ان اداروں کی کاوشوں کی حوصلہ افزائی ہے۔
ناخواندگی کے خاتمے کے لیے کنفیوشس ایوارڈز پاکستان کی “دی سیٹزن فاؤنڈیشن”، کولمبیا کے اڈلٹ کوپروگرام نامی پروجیکٹ اور جنوبی افریقہ کی فانڈزا نامی تنظیم کو دیئے گئے۔ دی سیٹیزن فاؤنڈیشن خواتین، لڑکیوں اور عمررسیدہ خواتین کو تعلیم فراہم کرتی ہے۔
رواں سال ناخواندگی کے خاتمے کے ایوارڈز کا موضوع ڈیجیٹل دنیا میں ناخواندگی کا خاتمہ ہے۔یونیسکو کی جنرل سیکر ٹری ارینا بوکووا نے ایوارڈز دینے کی تقریب میں ناخواندگی کے خاتمے کی مہم میں چین کے کردار کی تحسین کی۔انہوں نے کہا کہ ناخواندگی کے خاتمے سے لوگ عزت اور حقوق حاصل کر سکیں گے اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال سے تمام ایوارڈ یافتگان اداروں اور پروجیکٹس نے مزید وسیع پیمانے پر اپنی خدمات فراہم کی ہے۔ یونیسکو میں تعینات چینی مندوب شن یانگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین ناخواندگی کے خاتمے اور پائیدار ترقی کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ تجربات کا اشتراک کرنا چاہتا ہے۔
ناخواندگی کے خاتمے کے لیے کنفیوشس ایوارڈز چینی حکومت کی تجویز پر دو ہزار پانچ میں شروع ہوئے ہیں۔ اس ایوارڈ کو حاصل کرنے والے کو بیس ہزار امریکی ڈالرز، سرٹیفکیٹ اور میڈل ملتاہے
یونیسکو کے تازہ ترین اعدادوشمار سے ظاہر ہوا ہے کہ اس وقت تک پوری دنیا میں پچہتر کروڑ افراد پڑھنے کی صلاحیت سے محروم چلے آرہے ہیں جن میں دس کروڑ بیس لاکھ پندرہ سے چوبیس سال کی عمر کے نوجوان ہیں۔