چار تاریخ کو برکس ممالک کی نویں سمٹ کا انعقاد شیا من میں ہوا۔چین کے صدر شی جن پھنگ نے سمٹ کی صدارت کی۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ،جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما ،برازیل کے صدر مشل ٹیمر اور روسی صدر ولادی میر پوٹین نے سمٹ میں شرکت کی۔
چین کے صدر شی جن پھنگ نے سمٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے برکس ممالک پر زور دیا کہ وہ تجارتی تحفظ پسندی کی مخالفت کرتے ہوئے عالمی معاشی انتظام میں اصلاحات کو فروغ دیں۔ جناب شی نے کہا کہ برکس ممالک کو معاشی عالمگیریت کو آگے لے کر چلنا چاہیے کیونکہ یہ کھلی ، اشتراکی ، متوازن اور سب کے لیے سود مند ہے۔ انہوں نے برکس ممالک پر زور دیا کہ وہ ایک کھلی عالمی معیشت کے قیام میں کردار ادا کریں ، کثیر الجہتی تجارتی طریقوں کی حمایت کریں اور تجارتی تحفظ پسندی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ چینی صدر نے عالمی سطح پر معاشی ترقی کے فروغ کے لیے عالمگیر معاشی انتظام میں اصلاحات پر زور دیا جس میں ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پزیر ممالک کی نمائںدگی زیادہ ہو تاکہ شمال تا جنوب ترقی کے حوالے سے پائے جانے والے خلا کو کم کیا جا سکے۔ جناب شی نے برکس ممالک پر زور دیا کہ عملی معاشی تعاون کو فروغ دینے کی کوشش کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ برکس بلاک کی جانب سے حاصل شدہ کامیابیوں کے باوجود ابھی بھی تعاون کے مواقعوں سے بھر پور استفادہ نہیں کیا جا سکا ہے۔جناب شی نے کہا کہ گزشتہ برس برکس ممالک کی بیرونی سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت ایک سو ستانوے ارب امریکی ڈالرز رہی جبکہ برکس ممالک کے درمیان اس کا تناسب صرف پانچ اعشاریہ سات فیصد رہا۔
جناب شی نے برکس ممالک پر زور دیا کہ اپنی ترقیاتی حکمت عملیوں کو ایک دوسرے سے ہم آہنگ کریں تا کہ ہر رکن ملک میں ترقی کے عمل کو تیز کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ برکس ممالک کو تجارت و سرمایہ کاری کے حوالے سےایک بڑی منڈی کے قیام کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔
چینی صدر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ برکس ممالک کو تجارت و سرمایہ کاری ، مالیاتی شعبہ جات ، رابطہ سازی ، پائیدار ترقی ، تخلیقات اور صنعتی شعبے میں تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔
جناب شی نے کہا کہ برکس تعاون کو مزید تقویت دینے کے لیے افرادی اور ثقافتی تبادلے انتہائی اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برکس رہنماوں کے درمیان افرادی تبادلوں کی مضبوطی کے حوالے سے پائے جانے والے اتفاق رائے سے ٹھوس نتائج حاصل ہوئے ہیں اور رواں برس کھیلوں سے متعلق اجلاس ، فلم فیسٹیولز ، ثقافتی میلے اور روایتی طب سے متعلق اعلیٰ سطح کی کانفرنس سمیت دیگر سرگرمیوں کا انعقاد شامل رہا ہے۔
پانچ ممالک کے رہنما چھوٹے اور بڑے پیمانے کے دو مرحلے کے اجلاسوں میں عالمی اقتصادی صورتحال،عالمی اقتصادی انتظام،عالمی و علاقائی اہم مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے۔سمٹ میں شیا من اعلامیے کی منظوری بھی ہوگی۔
موجودہ برکس ممالک کی سمٹ کے چیئرمین ملک کی حیثیت سے چین کو امید ہے کہ شیا من سمٹ سے برکس ممالک کے حقیقت پسندانہ تعاون کے فروغ ، مزید وسیع شراکت داری کی تشکیل اور طاقتور نظام کی تعمیر میں پیش رفت حاصل ہوگی۔
جیکب زوما نے کہا کہ برکس ممالک کو تزویراتی شراکت داری کے تعلقات کو گہرائی تک پہنچانا چاہیئے، نظام کی تعمیر کو فروغ دیتے ہوئے دوسری ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر ملکوں کے ساتھ رابطوں کو مضبوط بنانا چاہیئے تاکہ مشترکہ ترقی کی تکمیل ہو سکے۔
مشل ٹیمر نے کہا کہ برکس کے پانچ ممالک برکس تعاون اور ہمہ گیر شراکت داری کے تعلقات کو مضبوط بنائیں گے اور عالمی اقتصادی انتظام کو بہتر بناتے ہوئے سازگار بیرونی ماحول فراہم کریںگے۔
ولادی میر پیوتن نے کہا کہ کھلے پن کی حامل عالمی معیشت تشکیل دی جائے گی اور تجارتی تحفظ پسندی کی مخالفت کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ برکس ممالک عالمی امن و امان کے تحفظ کے لیے عالمی و علاقائی اہم مسائل پر تعمیری نوعیت کا کردار ادا کریں گے۔
نریندر مودی نے کہا کہ برکس ممالک حقیقت پسندانہ تعاون کے مزید ثمرات کے لیے کثیرالجہتی تجارتی نظام کا تحفظ کریں گے،ثقافتی تبادلوں کو فروغ دیں گے۔
مختلف ملکوں کے رہنماؤ٘ں نے شیا من سمٹ کو خراج تحسین کرتے ہوئے سمٹ سے حاصل شدہ نتائج پر عمل پیرا ہوتے ہوئے برکس تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔رہنماؤں نے کہا کہ وہ اگلے سال برکس ممالک کے چیرمین ملک جنوبی افریقہ کے امور کی حمایت کریں گے۔
اس سے پہلے منعقدہ چھوٹے پیمانے کے اجلاس میں پانچ ملکوں کے رہنماؤں نے دو ہزار سترہ کے لیے برکس ممالک کے قومی سلامتی کے امور سے متعلق اعلیٰ نمائندوں کے اجلاس میں تبادلہ خیال کی تفصیلات سنی۔سمٹ میں برکس ملکوں کے رہنماؤں کی جانب سے شیا من اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔