چین کے صدر شی جن پھنگ اور ان کے برازیلین ہم منصب مائیکل ٹیمر کے درمیان جمعہ کے روز بیجنگ میں ملاقات ہوئی جس میں دونوں رہنماوں نے چین اور برازیل کے درمیان جامع تزویراتی شراکت داری کو مزید ترقی دینے پر اتفاق کیا۔ جناب شی نے کہا کہ چین اور برازیل نے دو بڑے ترین ترقی پزیر ممالک اور دو ابھرتی ہوئی معیشتوں کی حیثیت سے ٹھوس اور پختہ تعلقات استوار رکھے ہیں۔ گزشتہ برسوں کے دوران چین اور برازیل نے دو طرفہ تجارت ، سرمایہ کاری اور مالیاتی تعاون کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اہم عالمی معاملات اور برکس تعاون کے تحت سود مند تبادلہ خیال اور روابط کو برقرار رکھا ہے۔ جناب شی نے مزید کہا کہ چین برازیل کی جانب سے ون چائنا پالیسی کی دیرینہ حمایت کو سراہتا ہے اور دونوں ممالک کو ایک دوسرے کو بنیادی مفادات اوردیگر اہم معاملات کو سمجھتے ہوئے ایک دوسرے کی حمایت کرنی چاہیے۔ چینی صدر نے کہا کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کو برازیل کی ترقیاتی حکمت عملی سے ہم آہنگ کرتے ہوئے علاقائی رابطہ سازی کو فروغ دینا چاہیے، فریقین کو تجارت ، زراعت ، ثقافت ، سیاحت اور کھیل کے شعبہ جات میں تعاون کو وسعت دینی چاہیے اور اقوام متحدہ ، جی ٹونٹی اور عالمی تجارتی تنظیم جیسے پلیٹ فارمز پر مل کر کام کرنا چاہیے۔جناب شی نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملک بنیادی تنصیبات ، مینو فیکچرنگ ، کان کنی ، توانائی ، صنعتی صلاحیت اور سائنسی تخیلیقات کے شعبہ جات میں شراکت داری کو گہرائی تک لے کر جائیں۔برازیل کے صدر نے چین کو ایک با اعتماد دوست قرار دیا اور کہا کہ برازیل برکس سمٹ کے کامیاب انعقاد کے لیے چین کی حمایت کرتا ہے۔ملاقات کے بعد دونوں رہنماوں نے چین اور برازیل کے درمیان صنعتی صلاحیت ، ای کامرس ، بجلی ، سیاحت ،صحت ، ثقافت اور دیگر شعبہ جات میں باہمی تعاون کی دستاویزات پر دستخطوں کی تقریب میں بھی شرکت کی۔