امریکہ کے وزیر دفاع جیمز میٹس نے تیس تاریخ کو کہا کہ شمالی کوریا کے حالیہ میزائل تجربے کے باوجود امریکہ اس مسئلے کا سفارتی حل تلاش کرنے سے الگ نہیں ہوا ہے۔میٹس نے ان خیالات کا اظہار اپنے جنوبی کورین ہم منصب سون یونگ مو سے واشنگٹن میں ملاقات کے دوران کیا ۔ملاقات کے دوران شمالی کوریا کی جانب سے درپیش خطرات کے حل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکی وزیر دفاع نے اس موقع پر کہا کہ ہم ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے ، یہ ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے کہ اپنی قوم ، عوام اور مشترکہ مفادات کا تحفظ کیا جائے اور یہی وجہ ہے کہ دونوں ممالک کے وزراء دفاع یہاں موجود ہیں۔ اس سے قبل اسی روز امریکی صدر ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم شینزوابے کے درمیان بھی ٹیلی فونک بات چیت ہوئی جس میں دونوں رہنماوں نے شمالی کوریا کی جانب سے درمیانے درجے کے بیلسٹک میزائل تجربے کے بعد اس مسئلے کے حل کے لیے قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔