منگل کے روز چین کے صدر شی جن پھنگ نے چین میں مجموعی اصلاحات کو فروغ دینے کے لیے فعال مرکزی رہنما گروپ کے اڑتیسویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین ثابت قدمی ، بھر پور عزم اور جذبے سے اصلاحات کو گہرائی تک لے کر جائے گا۔گروپ کی جانب سے اقتصادی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کی حکمت عملی کے تحت ترقیاتی ترجیحاتی زونز کے قیام کے لیے کوششوں پر زور دیا گیا۔اجلاس کے مطابق مختلف امور کے لیے مذکورہ زونز کے درمیان متفرق لیکن مربوط طویل المیعاد طریقہ کار ہونا چاہیے۔ طویل المیعاد طریقہ کار زراعت میں مالیاتی وسائل کے بہترین استعمال کے لیے درکار ہے۔ فنڈز کے انتظام میں اختراع کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ زرعی پالیسی کو مزید موثر اور کم لاگت بنانے کے لیے دیہی سرمایہ کاری نظام میں اصلاحات ہونی چاہیے ۔گروپ کے مطابق گاوں کے معاملات کے بہتر انتظام کے لیے نگراں کمیشنز کا قیام غیر صحت بخش رحجانات اور بد عنوانی کے خاتمے کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔ عدالتی نظام میں احتساب کی بہتری سے متعلق اصلاحات کے حوالے سے شرکاء نے ججوں اور وکلاء کے لیے بہترین نظریاتی ، سیاسی اور اخلاقی تعلیم اور ایک مضبوط نگرانی کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔گروپ کے مطابق عدالتی نظام کے معیار ،کارکردگی اور ساکھ کی بہتری کے لیے ٹیکنالوجی کو نمایاں کردار ادا کرنا چاہیے۔ اجلاس کے دوران شرکاء نے چین کی کمیونسٹ پارٹی کی اٹھارویں قومی کانگریس کے تحت سال دو ہزار بارہ سے شروع کیے گئے اصلاحاتی عمل کے تحت ٹھوس پیش رفت کو سراہا اور اصلاحات کے عمل کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔