چین کی وزارت دفاع کے ترجمان وو چھیئن نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ اٹھائیس تاریخ کو دن کے ڈھائی بجے بھارت نے چین کے علاقے دونگ لانگ میں غیر قانونی طور پر سرحد عبور کر کے وہاں موجود فوجیوں کو پیچھے ہٹا لیا اور تنصیبات کو ہٹا دیا۔ متعلقہ چینی فریق نے اس بات کی تصدیق کی ہے ۔ چینی فوج اپنے ملک کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لئے چوکس رہے گی ۔
وو چھیئن نے کہا کہ اٹھارہ جون کو بھارتی فوجی غیر قانونی طور پر سرحد پار کر کے چین کے دونگ لانگ علاقے میں داخل ہو ئے ۔ اس واقعہ سے سرحدی صورتحال کشیدہ ہو گئی ۔ چینی فوج نے اس کی سخت مخالفت کرتے ہوئے ہنگامی اقدامات کئے ۔ اس صوتحال کے تناظر میں چینی فوج نے تربیت کی ۔ انھوں نے کہا کہ چین بھارت سرحد کا امن و امان علاقائی امن اور استحکام سے وابستہ ہے اور دونوں ممالک کے مفادات سے مطابقت رکھتا ہے ۔
وو چھیئن نے کہا کہ دنیا پرامن نہیں ، امن کا تحفظ کیا جانا چاہئے ۔ چینی فوج اپنے اقتدار اعلی ، سلامتی اور ترقی کا تحفظ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور عالمی امن کے تحفظ کے لئے اپنی خدمات سرانجام دینے کا عزم رکھتی ہے ۔