سترہ تاریخ کو چین کے قومی ترقی اور ریفارم کمیشن نے کہا ہے کہ اب تک کل 69 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے چین کے ساتھ دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کے لیے تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
قومی ترقی اور ریفارم کمیشن کے ایک اہلکار نے حال ہی میں بتایا کہ گوادر بندرگاہ سمیت دی بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلق تعمیراتی منصوبوں پر تیزی سے پیش رفت جاری ہے جبکہ چین برما خام تیل پائپ لائن سمیت متعدد منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔ چین یورپ ریلوے یورپ کے کل بارہ ملکوں کے اکتیس شہروں تک جا پہنچی ہے ۔ چین نے کل تیس ملکوں کے ساتھ پیداواری تعاون کے معاہدے طے کئے ہیں ۔ رواں سال کی پہلی ششماہی میں دی بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلقہ سینتالیس ملکوں میں چین کی سرمایہ کاری کی کل مالیت چھ ارب اکسٹھ کروڑ امریکی ڈالرز بنی جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں چھ فیصد زیادہ ہے۔
مالیاتی تعاون کے شعبے میں چین کے قومی ترقیاتی بینک اور ایکسپورٹ اینڈ امپورٹ بینک آف چائنا نے دی بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلقہ ملکوں میں کل ایک کھرب دس ارب امریکی ڈالرز کے قرضے جاری کئے ہیں۔اس کے علاوہ چین نے دی بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلق کل بائیس ممالک اور علاقوں کے ساتھ کرنسی تبادلے کے معاہدے کیے ہیں جن کی کل مالیت دس کھرب چینی یوان کے الگ بھگ ہے.
ثقافتی تعاون کے سلسلے میں چین نے ساٹھ ملکوں کے ساتھ تعلیمی تعاون کے معاہدے طے کئے ہیں، صحت کی عالمی نتطیم کے ساتھ صحتمند شاہراہ ریشم نامی منصوبہ مرتب کیا گیا ہے، دی بیلٹ اینڈ روڈ کے متعلقہ ملکوں کے ساتھ سیاحت، غربت کے خاتمے ، تحفظ ماحول اور صحراء کے پھیلاو کی روک تھام سمیت شعبوں میں تعاون کیا جا رہا ہے۔ کمیشن کے اہلکار نے مزید کہا کہ اگلے مرحلے میں دی بیلٹ اینڈ روڈ کے تعمیراتی پروموشن سینٹر، کثیرالطرفہ مالیاتی تعاون مرکز سمیت باہمی تعاون کے پلیٹ فارمز قائم کیے جائیںگے۔دی بیلٹ اینڈ روڈ کے مثالی تعمیراتی منصوبوں کو مستحکم طور پر آگے بڑھایا جائیگا۔ سیکیورٹی سمیت مختلف ممکنہ خطرات کی روک تھام کے لئے مناسب بندوبست کیا جائیگا ۔ غیر معقول بیرونی سرمایہ کاری ، بدعنوانی کی روک تھام کی جائیگی ۔