چین کے اقوام متحدہ جنیوا مشن کے وزیر جیانگ ڈوان نے بائیس ستمبر کو روس ، کیوبا ، سری لنکا ، ایران اور لاؤس سمیت دیگر دس سے زائد ہم خیال ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئے ایک مشترکہ تقریر کی جس میں متعلقہ ممالک سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غیر قانونی فوجی مداخلت بندکریں۔تقریر میں کہا گیا کہ متعلقہ ممالک نے “جمہوریت” اور “انسانی حقوق” کو ایک بہانے کے طور پر استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی فوجی مداخلت اور خودمختار ممالک پر طویل عرصے تک قبضہ کیے رکھا ، یہ عمل بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے جس سے متاثرہ ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو شدید نقصان پہنچا اور متاثرہ ممالک کی معاشی اور سماجی ترقی بے حد سست ہو گئی، اس کے علاوہ مداخلت کا یہ عمل بڑی تعداد میں ہلاکتوں اور بے گناہ شہریوں کی نقل مکانی کا باعث بھی ہے ۔غیر قانونی فوجی مداخلت سےمتاثرہ ممالک میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی ہوئی ہے ۔
تقریر میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ ممالک کو غیر قانونی فوجی مداخلت بند کر نی چاہیئے اور متاثرہ ممالک کے عوام کو معاوضہ ادا کرنا چاہیئے نیز متاثرہ ممالک میں قیام امن اور تعمیر نو کی ذمہ داری اٹھانی چاہیے۔ ان ممالک کو اپنے فوجیوں کے غیر قانونی قتل ، متاثرہ ممالک میں شہریوں کے ساتھ زیادتی اور انسانی حقوق کی دیگر سنگین خلاف ورزیوں کی جامع اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرنی چاہئیں تاکہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے ۔