سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری شی جن پھنگ نے 30 اگست کو جامع اصلاحات کے لیے مرکزی کمیٹی کے 21 ویں اجلاس کی صدارت کی اور “اینٹی مناپلی” کو مضبوط بنانے اور منصفانہ مسابقتی پالیسیوں کے نفاذ کو گہرا کرنے کے بارے میں تجاویز کا جائزہ لیا اور ان کی منظوری دی۔انہوں نےاس بات پر زور دیا کہ ایک منصفانہ اور مسابقتی مارکیٹ ماحول کی تشکیل کو فروغ دیا جائے ، مارکیٹ عناصر بالخصوص چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے وسیع ترقی کی گنجائش پیدا کی جائے ۔انہوں نے صارفین کے حقوق اور مفادات کے بہتر تحفظ کو لازم قرار دیا ۔ شی جن پھنگ نے زور دیا کہ آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول کے نتائج میں مضبوطی لائی جائے ، نیلے آسمان ، شفاف پانی اور صاف کرہ ارض کے لیے بھرپور جدوجہد جاری رکھی جائے ، اور ایک ایسا خوبصورت چین قائم کرنے کی کوشش کی جائے جہاں انسانیت اور فطرت کے مابین ہم آہنگی ہو۔اجلاس میں مارکیٹ تک رسائی کے نظام کو بہتر بنانے ، شفاف مسابقتی جائزہ نظام ، ڈیجیٹل معیشت منصفانہ مسابقتی نگران نظام اور مسابقت سے متعلق انتظامی اختیارات کے غلط استعمال کو روکنے پر زور دیا گیا۔اجلاس میں مزید کہا گیا کہ ایک بڑے مک کے طور پر چین کے پاس ہنگامی ردعمل کی صلاحیتیں ہونی چاہئیں۔اجلاس نے نشاندہی کی کہ “14 ویں پانچ سالہ منصوبے” کے دوران چین کی ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر کی کوششیں سرسبز اقتصادی اور سماجی ترقی پر مرکوز ہیں اور ایک اہم اسٹریٹجک سمت میں داخل ہو چکی ہیں۔ اجلاس کے دوران نئے ترقیاتی نمونے کی تعمیر ، اعلیٰ معیار کی ترقی کے فروغ ، اہم قومی ترقیاتی حکمت عملیوں پر عملدرآمد ، بڑے خطرات اور چیلنجوں سے نمٹنے اور حل طلب مسائل سے مضبوطی سے نمٹنے پر بھی زور دیا گیا۔