سی جی ٹی این تھنک ٹینک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز مثلاً ٹوئٹر ، فیس بک وغیرہ پر ۲۰ اگست کو چینی ، انگریزی ، ہسپانوی ، فرانسیسی ، عربی اور روسی زبانوں میں آن لائن پول شروع کیا۔ پریس ٹائم کے مطابق اس آن لائن سروے میں آراکے اظہار ، شیئر اور تبصروں کی مجموعی تعداد ۱۴۰۰۰۰ سے زیادہ ہو چکی ہیں۔
سروے میں شامل 84.6فی صد صارفین کی رائے میں امریکی حکومت افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف اپنی جنگ میں ناکام ہوچکی ہے۔ بہت سے نیٹیزین کا خیال ہے کہ امریکہ کی طرف سے افغانستان میں شروع کی گئی جنگ ایک نوآبادیاتی جنگ تھی جو امریکہ نے اپنے مقاصد کے لیے شروع کی تھی۔ ایک صارف نے لکھا ، “امریکہ دہشت گردی سے نہیں لڑ رہا ، بلکہ انسانی حقوق کے تحفظ کے نام پر دہشت گردی پیدا کر رہا ہے اور دوسرے ممالک کو تباہ کر رہا ہے۔ ترقی پذیر ممالک کے لیے سب سے بڑا خطرہ امریکہ ہے ، کیونکہ یہ ایک ایسا ملک ہے جہاں نوآبادیاتی خیالات ہیں ۔ “دوسرا سوال یہ تھا کہ “دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکہ نے کورین ، ویت نام ، عراق اور افغان جنگ جیسی جنگوں کا ایک سلسلہ شروع کیا۔ آپ کے خیال میں جنگ کے ان ممالک میں کیا اثرات مرتب ہوئے ؟ 81.9 فیصد انٹرنیٹ صارفین نے کہا کہ ان جنگوں نے منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔ ان علاقوں میں تباہی ، ہنگامہ آرائی ، تقسیم ، موت ، مایوسی ، درد اور نفرت انہی جنگوں کا نتیجہ ہیں۔