جنیوا میں چینی مشن کے مستقل نمائندے چھن شو نے چوبیس تاریخ کو ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل کے نام ایک پیغام بھیجا۔ اپنے پیغام میں انہوں نے فورٹ ڈیٹریک بائیو لیب کے مشکوک کردار اور نارتھ کیرولائنا یونیورسٹی میں کورونا وائرس کی تحقیقات کے حوالے سے دو دستاویزات نیز فورٹ ڈیٹریک بائیو لیب کی تحقیقات کے لیے 25 ملین سے زائد چینی شہریوں کا دستخط شدہ ایک کھلا خط ارسال کیا ہے۔ اس حوالے سے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے پچیس تاریخ کو نیوز بریفنگ میں کہا کہ عالمی سطح پر وبا سراغ کے معاملے پر چین کا موقف ہمیشہ سے واضح ہے۔ وائرس ماخذ کا سراغ ایک سائنسی مسئلہ ہے ، اور چین ہمیشہ سائنسی سراغ کا حامی رہا ہے ۔ چین۔ڈبلیو ایچ او کی مشترکہ تحقیقی رپورٹ سے متعلق عالمی برادری اور سائنسی برادری کے تسلیم شدہ نتائج اور سفارشات کا احترام اور ان پر عمل درآمد ہونا چاہیے۔ مستقبل میں وائرس سراغ کے امور کو صرف اسی بنیاد ہی سرانجام دینا چاہیے۔
ترجمان نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کے ماہرین دو مرتبہ ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کا دورہ کر چکے ہیں ۔ایسا کوئی امکان نہیں ہے کہ نوول کورونا وائرس ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی سے لیک ہوا ہے ۔ یہ چین۔ڈبلیو ایچ او کی مشترکہ تحقیقی رپورٹ کا متفقہ نتیجہ ہے ۔ اگر متعلقہ فریق اصرار کرتے ہیں کہ لیبارٹری لیک کو خارج از امکان نہیں قرار دیا جا سکتا تو امریکہ میں فورٹ ڈیٹریک بیس اور یونیورسٹی آف نارتھ کیرولائنا کو بھی منصفانہ طور پر شامل تفتیش کیا جائے۔