امریکہ کی طرف سے چینی طلبا کو مسترد کرنے سے باصلاحیت افراد کو چین واپس لانے کا چینی حکومت کا ہدف حاصل ہو رہاہے،سی این این

0

سات تاریخ کو  ،امریکی نیوز ادارے سی این این نےچینی طلبا کو مسترد کرنے کی ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی کے امریکہ پر اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔شرکا نے یہ خیال ظاہر کیا کہ  “چین کے اعلیٰ معیار کے  طلباء کو  انکار  کرنے کی پالیسی نے چین سے زیادہ امریکہ کو نقصان پہنچایا ہے۔ ٹرمپ کی نام نہاد “جاسوسی دھمکی” کے بہانے کا کوئی ثبوت اور  بنیاد نہیں ہے۔ اس پالیسی نے نہ صرف امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں کی چینی طلبہ کو بھرتی کرنے کی صلاحیت کو کمزور کیا ہے ، اور چین اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے ، بلکہ اس سے امریکی تعلیمی تحقیق کے معیار کو بھی دھچکا لگ سکتا ہے۔
ایسے امریکی ماہرین بھی ہیں جنہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ امریکہ کی چینی طلبہ کو مسترد کرنے کی پالیسی دراصل چین کو ملک میں باصلاحیت افراد کو  واپس لانے کے اپنے مقصد کو حاصل کرنے میں مدد کر رہی ہے۔
صرف اس سال جولائی میں ، 500 سے زائد چینی طلباء نے امریکہ میں چینی سفارت خانے کو ایک خط بھیجا ، جس میں کہا گیا تھا کہ امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے ان کے ویزا کی درخواست کو امریکہ نے مسترد کر دیا ہے۔
اس بات کے جواب میں وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ  لی جیان نے کہا کہ عوامی اور ثقافتی تبادلے چین امریکہ تعلقات کی بنیاد ہیں۔ تعلیمی اور تکنیکی تبادلے چین امریکہ ثقافتی  تبادلے کا ایک اہم حصہ ہیں ، اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی افہام و تفہیم کو بڑھانے اور چین امریکہ تعلقات کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے بہت اہمیت رکھتے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here