چین کے اعداد و شمار کے قومی بیورو نے سترہ تاریخ کو جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا کہ اسی عرصے میں چین میں شہریوں کی اوسط فی کس آمدنی بارہ ہزار نو سو بتیس یوآن بنی اور یہ پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں آٹھ اعشاریہ آٹھ فیصد زیادہ ہے ۔اور جی ڈی پی کی شرح اضافہ کےمقابلے میں صفر اعشاریہ چار فیصد زیادہ رہی ہے۔
بیورو کے ترجمان شین جی ہون نے بتایا کہ ملک کے شہروں اور دیہات کے شہریوں کی آمدنی میں موجود فرق میں کمی آ رہی ہے جو ایک اچھے رجحان کا مظہر ہے۔اس عرصے میں شہروں اور قصبوں کے باشندوں کی اوسط فی کس آمدنی اٹھارہ ہزار تین سو بائیس یوآن بنی جبکہ دیہات میں یہ تعداد چھ ہزار پانچ سو باسٹھ یوآن رہی ۔
آمدنی میں اضافے کے ساتھ ساتھ چینی باشندوں کے اخراجات میں بھی کسی حد تک اضافہ ہوا ہے۔اس عرصے میں باشندوں کے اوسط فی کس اخراجات آٹھ ہزار آٹھ سو چونتیس یوآن بنے جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں سات اعشاریہ چھ فیصد زیادہ ہے۔