چین کے اعداد و شمار کے قومی بیورو نے سترہ تاریخ کو ایک رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں رواں سال کی پہلی ششماہی میں چین کے جی ڈی پی کی شرح اضافہ چھ اعشاریہ نو فیصد رہی۔ان میں صنعت، زراعت اور سروس کے شعبوں کی شرح اضافہ بالترتیب تین اعشاریہ پانچ، چھ اعشاریہ چار اور سات اعشاریہ سات فیصد رہی ۔
چین کے اعداد و شمار کے قومی بیورو کے ترجمان شین جی ہون نے کہا کہ اس عرصے میں چین کی معیشت مستحکم رہی اور ترقی کا رجحان نمایاں رہا۔اب ملک میں روزگار کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے، اشیا کی قیمتیں مستحکم ہیں، شہریوں کی آمدنی میں اضافہ ہو رہا ہے اقتصادی ڈھانچے کی ترتیب نو کا عمل جاری ہے، اور پائیدار ترقی کی پالیسی پر عمل درآمد بخیر و خوبی آگے بڑھ رہا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ رواں سال کی پہلی ششماہی میں چین کی سپلائی سائٹ کی اصلاح میں نمایاں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ صنعتوں کی پیداواری قوت کے استعمال کی شرح چھہتر اعشاریہ چار فیصد کے معیار پر برقرار رہی ہے۔جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تین اعشاریہ چار فیصد زیادہ رہی ہے۔