تیس تاریخ کو امور سنکیانگ سے متعلق ایک میڈیا بریفنگ بیجنگ میں منعقد ہوئی۔چین کے سنکیانگ ویغور خوداختیار علاقے کے حکومتی ترجمان شو گوئی شیانگ نے بتایا کہ حالیہ برسوں میں چند چین مخالف بیرونی قوتوں نے سنکیانگ کی ساکھ کو بدنام کرنے کے لیے “ثقافت” کی آڑ لی ہے . سنکیانگ کے حوالے سے “ثقافتی مصنوعات” مثلاً ناول اور فلمیں تیار کی گئی ہیں ، جس سے عالمی برادری پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ یہ نام نہاد “ثقافتی مصنوعات” مکمل طور پر خیالی ہیں۔مواد کے نقطہ نظر سے وسیع تعداد میں ایسی خوفناک جھوٹی کہانیاں جمع کی گئیں جو غلط بیانی اور جھوٹ سے بھری ہوئی ہیں۔ ان نام نہاد “ثقافتی مصنوعات” کے پیچھے “ڈائریکٹرز” کا ایک خاص گروہ ، نام نہاد “دانشور” اور “تھنک ٹینک” “نام نہاد” این جی اوز “اور میڈیا ادارے بھی شامل ہیں۔ ان سرگرمیوں کے پس پردہ چین مخالف مقاصد واضح ہیں ، یہ عناصر ثقافتی امور کی آڑ لیتے ہوئے سیاسی ہیرا پھیری میں ملوث ہیں اور سنکیانگ پر ناجائز حملہ اور الزام تراشی کر رہے ہیں۔ یہ ثقافتی اقدار کی پامالی اور سنکیانگ کے تمام نسلی گروہوں کے خلاف اشتعال انگیزی ہے۔ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سنکیانگ چین کا ایک “کھلا” علاقہ ہے۔وہ امید کرتے ہیں کہ دنیا بھر سے زندگی کے تمام شعبوں سے وابستہ لوگ سنکیانگ جائیں گے اور اپنی آنکھوں سے سنکیانگ دیکھیں گے۔ عالمی برادری کے یہ دورے معروضی ، غیر جانبدارانہ ، تعصب اور رنگین شیشوں کے بغیر ہوں گے ، کیونکہ صرف اس صورت میں سنکیانگ کی حقیقی صورتحال دیکھی جا سکتی ہے۔