وانگ ای اور یورپی یونین کے نمائندہ اعلیٰ برائے خارجہ وسلامتی پالیسی جوزف بوریل کے درمیان ورچوئل کانفرنس

0

آٹھ جولائی کو ، چین کے وزیر خارجہ وانگ ای اور  یورپی یونین کے نمائندہ اعلیٰ برائے  خارجہ وسلامتی  پالیسی جوزف بوریل کے درمیان ورچوئل کانفرنس  منعقد ہوئی۔ وانگ ای نے کہا کہ چین اور یورپی یونین کو باہمی افہام و تفہیم پر قائم رہنا چاہئے ، ہر قسم  کی مداخلت کے خاتمے سے چین-یورپ تعلقات کی صحت مند اور مستحکم ترقی کو صحیح راستے پر گامزن کرنا چاہئے۔
نام نہاد “قواعد پر مبنی بین الاقوامی آرڈر” سے متعلق وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ دوسروں پر “اپنے قواعد” اور ” اصول” مسلط کرنے کے بجائے بین الاقوامی برادری کو مشترکہ طور پر قواعد مرتب کرنے چاہیے۔ تمام ممالک کو مشترکہ طور پر اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی روشنی میں  ایک مسلمہ بین الاقوامی نظام  برقرار رکھنا چاہئے ، اور  عالمی قانون پر مبنی “بین الاقوامی آرڈر” قائم کرنا چاہئے۔
اس موقع پر جوزف بوریل نے کہا کہ چین کی تیز رفتار ترقی ایک معروضی حقیقت ہے اور یہ تاریخی رجحانات کے عین مطابق ہے۔ یورپی یونین کا  تنازعہ ، “نئی سرد جنگ” اور چھوٹے گروہ بنانے  کا  ہر گز کوئی ارادہ نہیں ہے ، یورپی یونین چین- یورپ تعلقات  میں استحکام کی خواہاں ہے۔دونوں فریقوں  کو مشترکہ مفاد میں مضبوط اور مخلصانہ تعلقات کو فروغ دینا چاہئے ۔ یورپی یونین ، انسداد وبا  ، موسمیاتی تبدیلی ، اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ سمیت دیگر شعبوں میں چین سے رابطوں اور بات چیت کی دوبارہ شروعات پر آمادہ ہے۔ یورپی یونین۔ چین سرمایہ کاری معاہدے کا نفاذ دونوں فریقوں سے مطابقت رکھتا ہے اور امید ہے کہ دونوں فریق اس حوالے سے مل کر کام کریں گے۔ یورپی فریق کا ماننا ہے کہ بین الاقوامی قواعد کو  اقوام متحدہ کے چارٹر ، انسانی حقوق کے اعلامیے اور اقوام متحدہ کے کثیرالجہتی فریم ورک کے تحت تشکیل دیا جانا چاہیے۔یورپی یونین اپنے مقامی قوانین کی بنیاد پر یکطرفہ پابندیاں عائد کرنے یا اپنی مرضی دوسروں پر مسلط  کرنے سے اتفاق نہیں کرتی ہے۔  یورپی فریق  اپنی اقدار پر کاربند ہے ، اور اس کے ساتھ ساتھ  چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے اور ہانگ کانگ کی “آزادی” کی حمایت نہیں کرتا ہے۔
  اس موقع پر دونوں فریقوں  نے ورچوئل کانفرنس کو بروقت اور سودمند قرار دیا جو ایک دوسرے کے ساتھ واضح تبادلہ خیال ،باہمی اعتماد سازی اور شکوک و شبہات کو دور کرنے کے لئے موزوں ہے۔ دونوں فریقوں نے بلاتعطل اسٹریٹجک مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here