ستائیس جون کو ، شام کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں نوول کورونا وائرس کے ماخذ کا سراغ لگانے اور انسداد وبا کے سلسلے میں چینی حکومت کے اقدامات کی تعریف کی۔ بیان میں نشاندہی کی گئی ہے کہ نوول کورونا وائرس کے ماخذ کا سراغ لگانے کے سلسلے میں سیاست کرنے سے نہ تو حقیقت کی تلاش میں مدد ملے گی اور نہ ہی انسداد وبا کے بین الاقوامی تعاون میں کوئی مدد ہو سکے گی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ چینی حکومت نے سائنس و حقائق کی بنیاد پر نوول کورونا وائرس کے ماخذ کا سراغ لگانےمیں بین الاقوامی تعاون کو انجام دیا ہے اور اس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ تاہم ادھر ، امریکہ اور کچھ مغربی ممالک نے وبا سے فائدہ اٹھا کر بدنام کرنے کے لیے سیاسی جوڑ توڑ کاکھیل کھیلا اور عالمی ادارہ صحت پر سیاسی دباؤ ڈالا ۔ان کی کاروائی سے ناصرف وائرس کے ماخذ کی تلاش مشکل ہوئی ، بلکہ اس سے “پولیٹیکل وائرس” بھی پھیلا ۔بیان میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ سائنسی نقطہ نظر سے ، وائرس کا سراغ لگانا ایک طویل مدتی کام ہے ، صرف بین الاقوامی برادری کی متحدہ کوشش ہی اس وائرس کے منبع کی جلد از جلد شناخت کرسکتی ہے ، اور انسانیت کا اتحاد و اتفاق ہی سے مشکلات پر قابو پایا جاسکتا ہے۔