کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے قیام کی ۱۰۰ویں سالگرہ کی تقریب سے شی جن پھنگ کا اہم خطاب

0

کمیونسٹ  پارٹی آف چائنا کے قیام کی ۱۰۰ویں سالگرہ کی تقریب یکم جولائی کو بیجنگ  میں منعقد  ہوئی ۔ سی پی سی کے جنرل سیکرٹری ، صدر مملکت  اور فوجی کمیشنکے چیئرمین شی جن پھنگ نے   اہم خطاب کیا ۔انہوں نے باقاعدہ طور پر اعلان کیا  کہ چین میں  جامع  اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی تکمیل ہو گئی ہے۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ سی پی سی اور ملک کے عوام کی انتھک کوششوں سے چین میں   جامع  اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی تکمیل ہو گئی ہے۔اب  طاقتور جدید سوشلسٹ ملک کی مکمل تعمیر  کے ہدف کے لیے بھرپور کوشش کی جا رہی ہے۔یہ کامیابیاں  چینی قوم،چینی عوام اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی عظیم شان و شوکت کامظہر ہیں ۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ چینی قوم کی عظیم نشاۃ ثانیہ ایک ناقابل تغیر تاریخی دور میں داخل ہو چکی ہے ۔ ایک سو سال میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا نے پارٹی کے قیام کی روح کو بروئے کار لاتے ہوئے پارٹی اراکین کی روحانی  روایات کو آگے بڑھایا،نمایاں سیاسی خصوصیات کو پروان چڑھایا۔  انہوں نےکہا  کہ کمیونسٹ پارٹی  آف چائنا کے بغیر ، عوامی جمہوریہ چین نہیں ہوگا ، اور نہ ہی چینی قوم کی  عظیم نشاۃ ثانیہ کا حصول ممکن ہوگا  ۔ تاریخ اور عوام نے کمیونسٹ پارٹی  آف چائنا کا انتخاب کیا۔ کمیونسٹ پارٹی  آف چائنا کی مضبوط قیادت کو برقرار رکھنا ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ چین کو اپنی خصوصیات کی حامل ایک طاقتور  فوج کی تشکیل کرنی چاہیے، پیپلز لبریشن آرمی کو بہترین عالمی معیار کی فوج میں ڈھالنا چاہیے تاکہ  ملک کے اقتدار اعلیٰ ، سلامتی  اور ترقیاتی مفادات کا مضبوط  صلاحیت اور بھرپور اعتماد سے دفاع کیا جا سکے۔ چین ہمیشہ سے عالمی امن کی تعمیرکرنے والا،عالمی ترقی کے لئے خدمات سرانجام دینے والا اور بین الاقوامی نظم و نسق کا تحفظ کرنے والا ملک رہا ہے۔شی جن پھنگ نے   کہا کہ مسئلہ تائیوان کا حل کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کا غیرمتزلزل تاریخی مشن ہے۔کوئی بھی شخص چینی عوام کے قومی اقتدار اعلی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے مضبوط عزم، جذبے اور صلاحیت کو کم نہ سمجھے۔انہوں نے کہا کہ  چینی عوام انصاف کی جستجو کرنے والے ہیں  ۔یہ کسی ظالم سے  نہیں ڈرتے۔ چینی قوم کو اپنی شناخت پر  فخر اور اعتماد ہے۔چینی قوم نے کبھی کسی دوسرے ملک کے عوام کو دھونس، ظلم یا جبر کا شکار نہیں بنایا اور نہ ہی آئندہ کبھی ایسا ہوگا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here