جرمنی کے دورے کے موقع پر چینی صدر شی جن پھنگ کا دستخط شدہ مضمون چار تاریخ کو جرمنی کے اہم ذرائع ابلاغ میں شائع ہوا۔ اس کا عنوان ہے “ایک مزید خوبصورت دنیا کے لیے ”
مضمون میں کہا گیا ہے کہ چین جرمنی تعلقات کی اسٹریٹجک نوعیت بڑھ رہی ہے ۔ دونوں ممالک کے درمیان اعلی سطحی تبادلوں میں اضافہ ہوتا رہا اور اس سے باہمی مفاہمت اور سیاسی اعتماد میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔ دو ہزار چودہ میں فریقین نے چین اور جرمنی کے تعاون کی حکمت عملی جاری کی اور اس کے تحت فریقین کے درمیان حکومتی مشاورت سمیت ستر سے زائد سطحوں پر بات چیت اور تعاون کا نظام قائم ہو چکا ہے ۔ علاوہ ازیں دونوں ممالک کے درمیان ہوا بازی ، خلا بازی ، سمندر ، قطبی علاقے اور انٹرنیٹ سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو توسیع دی جا رہی ہے ۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے اپنے مضمون میں کہا کہ چین اور جرمنی دنیا کی دوسری اور چوتھی بڑی معیشتوں اور اہم تجارتی ممالک کی حیثیت سے دو با اثر ملک ہیں ۔ چین اور جرمنی اپنی ترقی کے ساتھ ساتھ عالمی و علاقائی امن ، استحکام اور خوشحالی کے لئے بھِی اپنی اہم ذمہ داری اٹھانی چاہئے ۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ میرے موجودہ دورے کا ایک مقصد جرمنی کے صدر فرینک والٹر سٹین مائر اور چانسلر انجلا مرکیل سمیت دیگر رہنماوں کے ساتھ چین جرمنی مکمل تزویراتی شراکت داری کے تعلقات کے قیام اور دونوں ممالک کے تعلقات کو اعلی معیار کی سطح پر آگے بڑھانے پر تبادلہ خیال کرنا ہے ۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ اس وقت عالمی معیشت میں ترقی کا رجحان مضبوط ہو رہا ہے ۔ ترقی یافتہ اور نئی ابھرتی ہوئی معیشتوں کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے ۔ لیکن اس کے ساتھ چیلنج بھِی بہت زیادہ ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ اس کے پس منظر میں جی ٹونٹی کو عالمی معیشت کے تعاون کے پلیٹ فارم کا کردار ادا کرنا چاہئے ۔ اور ہانگ جو سمٹ اور ماضی کی سمٹس میں طے کردہ اتفاق پر عمل درآمد کرتے ہوئے عالمی معیشت کی ترقی کی راہ کی رہنمائی کرنی چاہئے ۔ چین کو جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں ہونے والی جی ٹونٹی سمٹ کی کامیابی کی توقع ہے ۔