جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزر لینڈ میں دوسری عالمی تنظیموں میں چین کے مستقل منسٹر جیانگ دوان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ۴۷ویں اجلاس میں دیگر پندرہ ممالک کی نمائیدگی کرتے ہوئے مشترکہ تقریر پیش کی ۔ انہوں نے اپنی تقریر میں اپیل کرتے ہوئے کہا کہ عالمی تنوع کا احترام کیا جائے ، کثیرالجہت پسندی پر حقیقی معنوں میں عمل درآمد کیا جائے اور متعلقہ ممالک کو نظریات کی بنیاد پر تقسیم کرنے اور محاذ ارائی کے عمل کی مخالفت کی جائے ۔ مشترکہ تقریر میں کہا گیا ہے کہ امن ، ترقی ، انصاف، جمہوریت اور آزادی سب انسانیت کی مشترکہ اقدار ہیں ، اور وہ اہداف بھی ہیں جن کے حصول کے لئے تمام ممالک کو مل کر کام کرنا چاہئے۔تنوع دنیا کی ایک بنیادی خصوصیت ہے ۔جمہوریت کے نفاذ میں ہر ملک کا اپنا انداز ہے ۔ لوگوں کو یہ دیکھنا چاہیئے کہ آیا وہ اپنے قومی حالات کے مطابق ہے یا نہیں ، چاہے وہ عوام کی مرضی کی عکاسی کرتا ہے یا نہیں ، عوام کے مفادات کی حفاظت کرتا ہے یا نہیں اور عوام اس کی حمایت کرتے ہیں یا نہیں ۔ اس کے علاوہ ایسی جمہوریت سیاسی استحکام ، معاشرتی ترقی اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے فائدہ مند ہے یا نہیں ۔ تقریر میں کہا گیا ہے کہ “جمہوریت” کے بینر تلے دوسروں پر اپنا معاشرتی نظام اور جمہوری نمونہ مسلط کرنا ، دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنا ، اور یکطرفہ جبر کے اقدامات کو نافذ کرنا، جمہوریت مخالف اور انسانی حقوق کے خلاف عمل ہے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں نیز عالمی انسانی حقوق کے اعلامیے کی خلاف ورزی بھی ہے۔