بھارت میں چین کے سفیر لو چاؤ حوئی نے چار تاریخ کو بھارت کے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چین بھارت سرحد کے سکم حصےمیں صورتحال سنگین ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج پہلی دفعہ تعین کردہ سرحد پار کر کے چین کی سرزمین میں داخل ہوئی جو ماضی میں غیرمتعین علاقے میں ہونے والےگڑ بڑ سے بالکل مختلف ہے۔
جناب لو نے کہا کہ چین کا موقف واضح ہے کہ سب سے پہلے بھارت کو غیرمشروط طور پر فوج کو واپس بلانا ہو گا جو تمام بات چیت کی بنیاد اور پہلی شرط ہے۔دوسری بات یہ ہے کہ اس مسئلے کو پرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہیئے ۔چین بھارت کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور اس وقت دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جانا چاہیئے۔تیسری بات یہ کہ سرحدی علاقے کے امن و امان کا تحفظ لازمی ہے۔چین ہمیشہ سرحدی علاقے کے امن و امان کے تحفظ پر توجہ دیتا ہے اور یہی کرتا آ رہا ہے۔اور ہم اس پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ بھارتی وزیر اعظم نے سینٹ پیٹرزبرگ میں کہا تھا کہ گزشتہ پچاس برسوں میں سرحد پر دونوں ملکوں نے ایک بھی گولی استعمال نہیں کی ہے ۔