چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان چاو لی جیان نے اٹھارہ تاریخ کو منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہانگ کانگ کا معاشرہ ،قانون کی حکمرانی کے تحت قائم معاشرہ ہے۔ قانون کے سامنے سب برابر ہیں ، کسی کو کوئی خصوصی استحقاق حاصل نہیں اور تمام اداروں کو قانون کے مطابق ہی عمل کرنا ہے۔پریس کی آزادی سمیت تمام حقوق سے قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں ہے۔
اطلاعات کے مطابق سترہ جون کو ہانگ کانگ پولیس نے ٹیبلائڈ اخبار “ایپل ڈیلی ” اور اس کی شراکت دار کمپنی کے پانچ اعلی افسران کو گرفتار کیا۔امریکہ نےاس کی سخت مذمت کی اور ان کو رہا کرنے کو کہا۔ اس بارے میں کیے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے چاو لی جیان نے کہا کہ چین کی مرکزی حکومت قانون کے مطابق اپنے فرض ادا کرنے میں ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی انتظامیہ اور پولیس کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور قومی سلامتی اور ہانگ کانگ کی خوشحالی اور استحکام کے تحفظ کرنے کی کوششوں کا ساتھ دیتی ہے۔چینی ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کا قانون ، قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کاروائی کرتا ہے اور ہانگ کانگ کے بیشتر شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے۔ ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کے قانون کے نفاذ کے بعد ہانگ کانگ میں استحکام قائم ہوا ہے۔ہانگ کانگ کے شہریوں اور ہانگ کانگ میں غیرملکی شہریوں کے قانونی حقوق کا پر امن ماحول میں بہتر تحفظ کیا جاتا ہے۔ترجمان چاو لی جیان نے کہا کہ ہانگ کانگ چین کا ہانگ کانگ ہی ہے۔ ہانگ کانگ کا معاملہ چین کا داخلی معاملہ ہے۔ کسی ملک یا تنظیم کو اس میں دخل اندازی کی اجازت نہیں دی جاتی ۔ چین بعض سیاسی شخصیات کو خبردار کرتا ہے کہ دوہرے معیار کو چھوڑ کر ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے قانون کے نفاذ کا احترام کیا جائے ، ہانگ کانگ کے بیشتر شہریوں کی سماجی استحکام کے تحفظ کی خواہش ، اور ہانگ کانگ چین کے خصوصی انتظامی علاقے کی حقیقت کا احترام کیا جائے نیز دوسرے ممالک کے داخلی امور میں مداخلت نہ کرنے کے عالمی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کا احترام کیا جائے۔