چین میں تعینات روسی سفیر اینڈری ڈینیسوف نے چینی صدر کے دورہِ روس کے حوالے سے انٹرویو دیتے ہوئے چین اور روس کے تعلقات کی ترقی کی صورتحال کو سراہا اور یہ نشاندہی کی کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو اور یوریشیائی اقتصادی یونین کی تعمیر سےمشترکہ تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔
جناب ڈینیسوف نے کہا کہ رواں سال کی پہلی ششماہی میں چین اور روس کے درمیان تجارت کی مالیت میں تیس فیصد کا اضافہ ہوا
ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ فریقین کو تجارتی ترقی کے نئے مواقعوں تلاش کرنا چاہیئے۔
دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو اور یوریشیائی اقتصادی یونین کی تعمیر نے دوطرفہ تعاون کو نیا موقع فراہم کیا ہے۔ جناب ڈینیسوف نے نشاندہی کی کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو اور یوریشیائی اقتصادی یونین کی تعمیر سے مشترکہ تعاون کے وسیع امکانات سامنے آئے ہیں ۔اس کے تحت سرمایہ کاری اور تعاون کی پیش رفت نمایاں ہے ۔دونوں ممالک کے نائب وزیراعظم اگور شوالوف اور جیانگ گاو لی کی رہنمائی میں چین روس سرمایہ کاری میں تعاون کی ذیلی کمیٹی نے سلسلہ وار سرمایہ کاری میں تعاون کے منصوبوں کو منظور کیا ہے ۔علاوہ ازیں جناب ڈینیسوف نے کہا کہ توانائی کےحصول اور پروسیسنگ،ٹریفک کی بنیادی تنصیبات کی تعمیر،تعمیراتی مواد کی پیداوار اور پروسیسنگ،زراعت اور زرعی مصنوعات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے وسیع امکامات موجود ہیں۔دونوں ممالک کےلانگ رینج طیاروں کے کوآپریٹو ریسرچ کے شعبے میں بریک تھرو کی توقع ہے۔