عالمی ادارہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق دنیا بھر میں کووڈ-۱۹ کی تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد مسلسل چھ ہفتوں سے کم ہورہی ہے ، اور اس وبا کی شدت میں کمی آرہی ہے۔ تاہم عالمی ادارہ صحت نے متنبہ کیا ہے کہ متغیر نوول کورونا وائرس زیادہ متعدی ہے ، اور مختلف ممالک کو اس حوالے سے محتاط رہنا چاہئے اور پابندیوں میں نرمی کرتے وقت احیتاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہئے۔ اس کا حتمی حل ویکسین لگانے کی شرح میں اضافہ کرنا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کےایمرجنسی پروگرام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مائیکل ریان نے اسی دن منعقدہ پریس کانفرنس میں اس بات کی نشاندہی کی کہ کچھ ممالک جنہوں نے وبائی امراض کی روک تھام اور قابو میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ، انہیں اس الجھن کا سامنا ہے کہ اپنے قومی دروازے دوبارہ کھولیں۔ چونکہ انہوں نے وبائی امراض کی روک تھام اور قابو میں اچھا کام کیا ہے ، لہذا انہیں کچھ دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ خطرات بھی درپیش ہیں۔ ان ممالک کے لیےحتمی حل یہ ہے کہ ویکسی نیشن کی شرح میں اضافہ کیا جائے۔ اگر ویکسینیشن کی شرح کو اسی فیصد سے زیادہ کردیا گیا ہے تو ، درآمدی کیسز کا خطرہ بہت کم ہوجائے گا۔