چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے تین جون کو ویڈیو لنک کے ذریعے چین کے شہرگیوئی یانگ میں چین-افغانستان-پاکستان وزرائے خارجہ کی چوتھی بات چیت کی صدارت کی۔افغان وزیر خارجہ حنیف اتمار اور پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بات چیت میں شرکت کی۔تینوں وزرائے خارجہ نے افغانستان میں قیام امن کے عمل اورسہہ فریقی تعاون سمیت دیگر موضوعات پر دوستانہ تبادلہ خیال اور سلسلہ وار اتفاق رائے کیا۔
تینوں وزراء نے زور دیا کہ افغانستان میں پرامن مفاہمتی عمل کو ٹھوس انداز میں فروغ دیا جائے۔افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کو منظم طور پر ذمہ دارانہ طریقےسے ہونا چاہییے اور افغانستان میں دہشت گرد قوتوں کے واپس طاقت میں آنے سےاجتناب کیا جائے ۔ افغان مسائل کے حل میں “افغانیوں کی قیادت ، افغانیوں کے لیے ” کےاصول کی بھرپور عکاسی ہونی چاہیے۔تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے اس عزم کااعادہ کیا کہ ہر قسم کی دہشت گردی پر مل کر کاری ضرب لگائی جائے گی ،اس ضمن میں دوہرے معیار کی مخالفت کی جائے گی اور دہشت گرد قوتوں کے خلاف بھرپورکارروائی کو مضبوط بنایا جائے گا۔
تینوں وزراء نے انسداد وبا، عوامی زندگی ، ثقافتی شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانےاور دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ تعاون کو افغانستان میں فروغ دینے پر اتفاق کیا ۔چین اور پاکستان نے افغانستان میں پرامن تعمیر نو کی حمایت کرنے کا اعلان کیا۔افغانستان اور پاکستان نے صلاح مشورے کو مضبوط بناتے ہوئے سیاسی باہمی اعتماد کوفروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔
ملاقات میں چین-افغانستان-پاکستان وزرائے خارجہ کی چوتھی بات چیت کا مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں افغانستان کے پرامن مفاہمتی عمل اور سہہ فریقی تعاون کو فروغ دینے کے مشترکہ بیانات شامل ہیں۔