چین کی وزارت خارجہ کے زیر اہتمام دو تاریخ کو منعقدہ پریس کانفرنس میں ایک سوال پوچھا گیا کہ اگرچہ امریکہ بدستور “نسل کشی” اور “جبری مشقت”کے بینر کے تحت جھوٹ پھیلا رہا ہے لیکن دوسری جانب زیادہ سے زیادہ میڈیا اور شخصیات امریکہ کے اس سیاسی قدم کو بے نقاب کررہی ہیں ۔ اس حوالے سے ترجمان وانگ وین بین نے کہا کہ حال ہی میں روس ، جاپان ، ڈنمارک ، سویزرلینڈ ، برازیل اور جنوبی افریقہ سمیت مختلف ممالک کے میڈیا نے سنکیانگ کے حوالے سے معروضی رپورٹس اور مضامین شائع کئے ۔ یہ مضامین عام طور پر یہ نقطہ نظر پیش کرتے ہیں کہ سنکیانگ میں نام نہاد “نسل کشی” صرف چین کے ساتھ تعصب اور دشمنی پر مبنی ہے ۔مضامین میں کہا گیا ہے کہ کچھ لوگ سنکیانگ کے انتظام میں چینی حکومت کی کامیابیوں کو نظرانداز کرتے ہیں اور چین کی انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق بے بنیاد الزامات لگاتے ہیں ۔ ان کا مقصد نام نہاد “نسل کشی”کے پروپیگنڈے ذریعے چین کے بارے میں منفی تاثر پیدا کرنا ہے ۔ متعلقہ مضامین میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سنکیانگ میں کپاس کی صنعت نے پہلے ہی بڑے پیمانے پر خود کار ی حاصل کرلی ہے ، اور “جبری مشقت” کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ خواہشات پوری کرنے کیلئے محنت ایک عالمگیر حقیقت ہے ، اور دنیا کے تمام محنتی لوگ عزت کے مستحق ہیں۔