چینی صدر شی جن پھنگ نے 24 مئی کو ایرانی صدر حسن روحانی کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی۔شی جن پھنگ نے اس موقع پر کہا کہ چین اور ایران نے کووڈ-۱۹ کی وبا سے نمٹنے میں مثبت تعاون کرتے ہوئے ایک دوسرے کی مدد کی ہے اور نمایاں کامیایباں حاصل کی ہیں۔ دونوں فریقوں نے ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات سے متعلق امور پر مضبوطی سے ایک دوسرے کی حمایت کی ہے ، جس سے دونوں ممالک کے مابین اسٹریٹجک باہمی اعتماد مؤثر طور پر مستحکم ہوا ہے اور عالمی انصاف کا مضبوطی سے تحفظ کیا گیا ہے۔شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ رواں سال چین اور ایران کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے ۔چین ایران کے ساتھ تعلقات کو نمایاں اہمیت دیتا ہے۔ چین ایران کی اپنی قومی خودمختاری اور قومی وقار کے تحفظ میں بھر پور حمایت کرتا ہے ، ایران کے جوہری مسئلے سے متعلق طے پانے والے جامع جوہری معاہدے کے حوالے سے ایران کے معقول مطالبات کی حمایت کرتا ہے ، اور ایران کے ساتھ دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لئے رابطہ سازی کو مستحکم کرنے کا خواہاں ہے۔صدر روحانی نے کہا کہ چین نے انسداد وبا میں ایران اور دیگر ممالک کے ساتھ گراں قدر تعاون اور مدد فراہم کی ہے جس پر ایران تہہ دل سے مشکور ہے۔ ایران ایک چین کی پالیسی پر مضبوطی سے عمل پیرا ہے اور قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں چین کی بھر پور حمایت کرتا ہے۔ ایران چین کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون کو مستحکم کرنے پر آمادہ ہے۔ ایرانی جوہری مسئلے اور فلسطین۔ اسرائیل تنازعہ جیسے علاقائی معاملات پر چین کے منصفانہ موقف پر ایران شکر