چوبیس مئی کو چینی وزارت خارجہ کی پریس کانفرنس میں وزارت کے ترجمان چأو لی جیان نے امریکہ اور جنوبی کوریا کے مشترکہ بیان کے بارے میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین نے امریکہ اور جنوبی کوریا کے مشترکہ بیان کے مواد کو نوٹ کیا ہے اور اس پر تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور جنوبی کوریا کے ساتھ تعلقات کی ترقی کو علاقائی امن ، استحکام ، ترقی اور خوشحالی کے فروغ کے ساتھ ہم آہنگ ہونا چاہیے اور چین سمیت کسی تیسرے فریق کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیے۔
چاولی جیان نے نشاندہی کی کہ امریکہ اور جنوبی کوریا کے مشترکہ بیان میں تائیوان ، جنوبی بحرِ چین اور دیگر امور کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ تائیوان کا مسئلہ خالصتاً چین کا داخلی معاملہ ہے ، جو چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت سے منسلک ہے جس میں کسی بھی بیرونی قوت کو مداخلت کی اجازت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین متعلقہ ممالک پر زور دیتا ہے کہ تائیوان کے معاملے پر اپنے الفاظ اور عمل میں محتاط رہیں اور آگ سےنہ کھیلیں ۔ جنوبی بحرِ چین کے بارے میں تمام ممالک بین الاقوامی قانون کے مطابق یہاں نیوی گیشن اور فضائی نقل و حرکت کی آزادی سے مستفید ہوتے ہیں ،یہاں کوئی بھی مسئلہ نہیں ہے اور متعلقہ ممالک اس سے بخوبی واقف ہیں۔