چینی ماہر یوآن لونگ پھنگ اور ان کی ٹیم کی “ہائبرڈ رائس ٹیکنالوجی” سے چین کو تو فائدہ پہنچا ہی ہے لیکن اس سے متعدد افریقی ممالک بھی مستفید ہوئے ہیں۔ افریقی ملک مڈغاسکر اس وقت ہائبرڈ رائس ٹیکنالوجی کو فروغ دے رہا ہے۔
صوبہ حونان کی یوان شی انٹرنیشنل زرعی ترقیاتی کمپنی 2007 سے ہائبرڈ چاول کی ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لئے زرعی ٹیکنالوجی کے ماہرین کو مڈغاسکر بھجوا رہی ہے۔ 10 سال سے زائد عرصے کے بعد آج مڈغاسکر ہائبرڈ چاول کی کاشت کے رقبے اور پیداوار کے لحاظ سے افریقہ میں سب سے بڑا ملک بن چکا ہے۔
یوآن لونگ پھنگ کے انتقال کی خبر سننے کے بعد مڈغاسکر کے وزیر زراعت لوسین رینارییلو نے ایک پیغام میں گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یوآن لونگ پھنگ کی سائنسی تحقیق کے نتیجے میں مڈغاسکر میں چاول کی پیداوار 3 ٹن فی ہیکٹر سے بڑھ کر 10 ٹن ہو چکی ہے۔یوآن لونگ پھنگ نے اس ملک کے لیے ایک”قیمتی میراث” چھوڑی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ چینی ہائبرڈ چاول کو متعدد افریقی ممالک مثلاً نائیجیریا ، کینیا اور موزمبیق میں نمایاں فروغ ملا ہے جس سے یہاں خوراک کے تحفظ میں انتہائی مدد ملی ہے۔