اکیس مئی کوجرمنی میں چینی سفارتخانے اور سنکیانگ ویغور خوداختیار علاقے کے اشتراک سے سنکیانگ سے متعلق ورچوئل اجلاس کا انعقاد کیا گیا ۔ جرمنی کے شہر برلن اور سنکیانگ کے صدر مقام ارمچی میں بیک وقت منعقد ہونے والے اس اجلاس کا موضوع تھا، “سنکیانگ ایک اچھی جگہ ہے ” ۔ دونوں جانب سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے ویڈیو لنک کے ذریعے سنکیانگ میں ترقی اور استحکام کےشواہد پیش کرتے ہوئے چین مخالف بیانات کی سخت مذمت کی۔
اجلاس پر سنکیانگ ویغورخوداختیار علاقے کی عوامی حکومت کے نائب چیئرمین جراللہ حسامدین نے سنکیانگ میں اقتصادی و سماجی ترقی اور عوامی زندگی کی بہتری میں حاصل کردہ ثمرات سے آگاہ کیا۔اجلاس میں شریک اسکالرز اور عوام نے حقائق کے ذریعے مغربی جھوٹ کو رد کر دیا۔
سنکیانگ کے علاقے آکسو کے ایک تعلیمی و تربیتی مرکز سے تعلیم مکمل کرنے والی زلپیا یاسین نے کہا کہ انہوں نے تعلیمی و تربیتی مرکز سے تعلیم حاصل کی اور درست معلومات کے باعث وہ انتہا پسندانہ تصورات کا شکار نہیں ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ وہاں کے طلبہ کو “ستایا جانا” بالکل جھوٹ ہے۔
جرمنی چائنا اقتصادی،تعلیمی و ثقافتی ایسوسی ایشن کے چیئرمین برنڈ اینمیئر نے کہا کہ کافی عرصے سے جرمنی کے مختلف حلقوں کی شخصیات مغربی میڈیا پر نشر ہونے والی رپورٹس کے ذریعے ہی سنکیانگ کے بارے میں معلومات حاصل کررہی ہیں۔لیکن اگر کوئی شخص بذاتِ خود سنکیانگ گیا ہوا ،تو اس کے اپنی آنکھوں سے دیکھا گیا سنکیانگ مغربی میڈیا میں دکھائے جانے والے سنکیانگ سے بالکل مختلف ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سنکیانگ کی اصل آواز سننے کا موقع ملنا بہت اچھا ہے۔