21 مئی کو چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات نے “تبت کی پُرامن آزادی،خوشحالی اور ترقی” کے بارے میں ایک وائٹ پیپر جاری کیا۔اس وائٹ پیپر میں 23 مئی 1951 کے تاریخی واقعے پر روشنی ڈالی گئی ہے جس کے مطابق “تبت کی پرامن آزادی کے لئے اقدامات پر مرکزی عوامی حکومت اور تبتی مقامی حکومت کے مابین معاہدہ” جسے ” آرٹیکل 17 معاہدہ” کہا جاتا ہے پر دستخط کیے گئے تھے ۔ اس معاہدے سے تبتی عوام کو سامرجیت سے آزادی ملی اوروہ ملک بھر کے تمام نسلی گروہوں کے لوگوں کے ساتھ مادروطن کے بڑے خاندان میں اتحاد اور ترقی کی روشن راہ پر گامزن ہوئے۔وائٹ پیپر میں نشاندہی کی گئی ہے کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت میں تبتی عوام نے بھرپور ترقی کی، علاقے سے جاگیردارانہ نظام کا خاتمہ ہوا۔ خطے کے تمام نسلی گروہوں کو مکمل آزادی کی ضمانت فراہم کی گئی۔ سوشلسٹ نظام قائم ہوا اور علاقائی خود اختیاری عمل میں آئی۔ تبتی معاشرتی نظام نے ایک تاریخی ترقی کی اور اصلاحات کو مستقل طور پر فروغ دیا گیا، جس سے لوگوں کی زندگی میں بہتری آئی ۔اس وائٹ پیپر میں نشاندہی کی گئی ہے کہ نئے عہد میں تبت کے چینی صدر شی جن پھنگ کی قیادت میں چینی خصوصیات کی حامل جدید سوشلسٹ راہ پر قائم ہیں۔تبت میں غربت کے خاتمے میں نمایان کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں ۔ تبت میں سماج مستحکم انداز میں ترقی کر رہا ہے ۔ حیاتیاتی ماحول پہلے سے زیادہ محفوظ ہو چکا ہے اور عوام کی زندگی زیادہ خوشحال ہو رہی ہے ۔ ایک نیا تبت لوگوں کے سامنے آ چکا ہے ۔