گیارہ مئی کو چین میں ساتویں مردم شماری کے نتائج کا اعلان کیا گیا جس کے مطابق چین کی کل آبادی 1.41178 بیلین تک جا پہنچی ہےجو دو ہزار دس کے مقابلے میں 72.06 ملین کے اضافہ کے ساتھ 5.38% زیادہ ہے ۔اوسط سالانہ شرح اضافہ 0.53% رہی اور اس تعداد میں دو ہزار تا دو ہزار دس کے مقابلے میں 0.04 پرسینٹیج پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی۔اعدادوشمار کے مطابق چین کی آبادی میں دس برسوں میں کم رفتار سے اضافہ ہو ا۔
پوری آبادی میں مردوں کا تناسب 51.24% جب کہ خواتین کا تناسب 48.76% بنا۔
دو ہزار دس کے مقابلے میں صفر سے چودہ ،پندرہ سے انسٹھ اور ساٹھ سال سے زائد عمر والوں کے تناسب میں بالترتیب1.35 پرسینٹیج پوائنٹس اضافہ ، 6.79 پرسینٹیج پوائنٹس کمی اور 5.44 پرسینٹیج پوائنٹس اضافہ ہوا۔
بچوں کی آبادی کے تناسب میں اضافے سے ظاہر ہوتاہے کہ آبادی کی پالیسی کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں جب کہ عمر رسیدہ افرادکے تناسب میں اضافے کی بدولت آنے والے عرصے میں آبادی کی متوازن ترقی کا دباؤ رہے گا۔