حال ہی میں امریکہ سے تعلق رکھنے والی چند شخصیات اظہار رائے کی آزادی اور آزادی صحافت کے نام پر چین کو بدنام کرنے کی کوشش کرتی رہی ہیں۔ اس حوالے سے چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے دس تاریخ کو معمول کی پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ طرز عمل بذات خود غلط معلومات پھیلانے کا سبب ہے اور حقیقی آزادی اور جمہوریت کی توہین کے مترادف ہے۔ ہوا چھون اینگ نے کہا کہ اگر وہ واقعی آزادی رائے کا تحفظ کرتے ہیں تو کیوں خود محض افواہیں پھیلاتے ہیں اور دوسروں کو سچ بھی بولنے کی اجازت نہیں دیتے؟ اگر وہ واقعی آزادی اظہار کا تحفظ کرتے ہیں تو وکی لیکس کے بانی ، جولین اسانج کو سات برس برطانیہ میں ایکواڈور کے سفارت خانے میں چھپنے پر مجبور کیوں کیا اور پھر کیوں انہیں حراست میں لیا گیا؟امریکہ دیگر تہذیبوں اور نظاموں کا احترام یا ان کو برداشت کیوں نہیں کرتا ہے؟ نام نہاد “سیاسی درستگی ” کی اپنی رائے سے مختلف رائے رکھنے والوں پر کیوں ضرب لگاتا ہے ؟ اور دوسرے ممالک کو معمول کی ترقی اور آزادی کے حق سے کیوں محروم کرتا ہے ؟