سنکیانگ کا مسئلہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے ” سنکیانگ کا مسئلہ “پیدا کیا ہے، غیر ملکی سفیروں کی رائے

0

سنکیانگ کا دورہ کئے بغیر  مغربی سیاستدانوں کے خیال میں سنکیانگ  ایک بڑا مسئلہ ہے لیکن سنکیانگ کا دورہ کرنے والے غیر ملکی سفیروں  نے سنکیانگ کی ترقی کو  بہت زیادہ سراہا ہے۔ حال ہی  میں سی جی ٹی این کی میزبان لیو شن نے  چین میں تعینات پاکستان ، شام اور فلسطین کے سفیروں  کے ساتھ  امور سنکیانگ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ۔ چین  میں تعینات پا کستان کے سفیر جناب معین الحق جنہوں نے اپریل کے اوائل میں سنکیانگ کا دورہ کیا تھا۔ ان کی نظر میں سنکیانگ ایک ترقی پزیر اور خوشحال علاقہ ہے۔ جس کی سڑکوں پر چہل پہل ہے، رہائشی مطمئن اور پرسکون ہیں، ثقافت خوشحال اور متنوع ہے ۔ ان کے مطابق سنکیانگ میں مختلف نسلی گروہ مل جل کر زندگی گزار رہے ہیں۔چین میں فلسطین کے سفیر فالیز مہدوی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ مغربی میڈیا میں سنکیانگ سے متعلق  بیان کی جانے والی کہانیاں فرضی ہیں۔ انہوں نے کہا  کہ سنکیانگ کا دورہ کرنے والوں کی رائے کا احترام کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی مرضی سے مختلف مساجد اور مقامات کا اچانک دورہ کیا، ہم نے کہیں پر کوئی پابندی نہیں دیکھی۔ لوگوں آزادی سے اپنی عبادات کر رہے ہیں۔  مغربی ممالک چین کے نظام سے حاصل کردہ کامیابیوں کو  قبول نہیں کر سکتے ہیں ۔  چین کے “ویسٹ گیٹ” اور دی بیلٹ اینڈروڈ  کے اہم مقامات  کے طور پر سنکیانگ ، چین کےا ستحکام اور ترقی  کے لیے اہم کردار ادا کررہا ہے ۔ امریکہ کی قیادت میں مغربی ممالک  سنکیانگ  کو  چین کی ترقی کا راستہ روکنے کا ایک اہم ذریعہ سمجھتے ہیں ۔ 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here