اکیس ستمبر کو صدر شی جن پھنگ نے ویڈیو لنک کے ذریعے اقوام متحدہ کی 76 ویں جنرل اسمبلی کی عام بحث میں شرکت کی اور ایک اہم تقریر کی۔ وزیر خارجہ وانگ ای نے صحافیوں کو صدر شی جن پھنگ کی تقریر کی اہمیت اور دور رس اثرات سے آگاہ کیا۔وانگ ای نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی عام بحث کے دوران تقریر کرتے ہوئے ایک بار پھر انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر پر زور دیا، ، بین الاقوامی یکجہتی پر اعتماد کا اظہار کیا اور انسداد وبا ، دنیا کی مشترکہ ترقی ، اور دنیا میں تبدیلیوں کا جواب دینے کے لیے ایک بلیو پرنٹ پیش کیا ۔ اول ،چینی صدر نے انسداد وبا کی عالمی جنگ میں چین کے خدمات پر روشنی ڈالی ۔ دوسرا عالمی ترقی کو فروغ دینے کے لیے چین کی آرا پیش کی۔ تیسری ،بین الاقوامی تعلقات کی ایک نئی قسم کی تعمیر کے لیے چین کی تجویز پیش کی ۔ چوتھا عالمی حکمرانی کو بہتر بنانے کے لیے چینی فارمولا پیش کیا گیا۔ جناب وانگ ای نے کہا صدر شی جن پھنگ کا بیان واضح ہے اور پیشتر ممالک کی مشترکہ خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کا کثیرالجہتی پر عمل پیرا ہونے کا پختہ عزم ، عالمی حکمرانی کے نظام کی ترقی کو زیادہ منصفانہ اور معقول سمت میں فروغ دینے اور اقوام متحدہ کی حیثیت اور کردار کے لئے مضبوط حمایت کے مترادف ہے۔ چین اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کو برقرار رکھے گا ، وسیع مشاورت ، مشترکہ شراکت اور مشترکہ فوائد کے اصولوں پر کاربند رہے گا ، اور حقیقی کثیرالجہتی نظام کو بھرپور طریقے سے فروغ دے گا اور اس پر عمل کرے گا۔ انسانی امن اور ترقی کے فروغ میں زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالےگا۔