طالبان “مشرقی ترکستان اسلامی تحریک” جیسی دہشت گردتنظیموں سے خود کو الگ رکھیں گے ، چینی وزارت خارجہ

0

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چاو لی جیان نے دس تاریخ کو میڈیا بریفنگ کے دوران یہ امید ظاہر کی کہ افغان طالبان “مشرقی ترکستان اسلامی تحریک” جیسی دہشت گرد تنظیموں سے خود کو مکمل طور پر الگ رکھیں گے ، اور ملک کے اندر ایسےموثر اقدامات اپنائے جائیں گے جس سے افغانستان میں دہشت گرد قوتوں کے پھیلاؤ اور پناہ گاہوں کو روکا جا سکے گا۔نو تاریخ کو دوحہ میں افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے ایک انٹرویو میں کہا کہ “مشرقی ترکستان اسلامی تحریک” کے زیادہ ارکان افغانستان سے چلے گئے ہیں جبکہ بقیہ رہ جانے والوں کے لیے بھی آئندہ افغانستان میں رہنا ناممکن ہے۔ افغان طالبان “مشرقی ترکستان اسلامی تحریک”سمیت دیگر تنظیموں کو افغانستان میں تربیت ، فنڈنگ اور بھرتی جیسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔ چاو لی جیان نے کہا کہ “مشرقی ترکستان اسلامی تحریک” اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی عالمی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل ہے۔ یہ نہ صرف چین کی قومی سلامتی اور علاقائی سالمیت کے لیے براہ راست خطرہ ہے بلکہ علاقائی سلامتی اور استحکام  کے لیے بھی تباہ کن ہے۔”مشرقی ترکستان اسلامی تحریک” کا مکمل خاتمہ افغانستان سمیت عالمی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here