نو ستمبر کو چین کی وزارت خارجہ کی رسمی پریس کانفرنس میں ایک رپورٹر نے سوال پوچھا کہ ” ورلڈ ویغور کونسل “اور کچھ برطانوی وکلاء مستقبل قریب میں نام نہاد ” ویغور خصوصی عدالت ” میں ایک اور” سماعت “منعقد کریں گے۔اس پرچین کا کیا تبصرہ ہے۔ اس سوال کا جواب دیتےہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ لی جیان نے کہا کہ رواں سال جون میں ، اس نام نہاد “ویغور خصوصی عدالت” نے ایک “سماعت” کی تھی۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ وہ کتنے “اداکار” ڈھونڈ کر تماشہ کرتے ہیں اور کتنی نام نہاد “سماعتیں” منعقد کرتے ہیں ، یہ ایک غیر قانونی “عدالت” ہے اور ناکامی سے دو چار ہوگی۔میں جس بات پر زور دینا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ یہ چین مخالف مسخرے کیسی بھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں ، چین میں سنکیانگ کی ترقی صرف بہتر سے بہتر ہو گی ، اور عالمی برادری کی جانب سے ایسی زیادہ سے زیادہ آوازیں آئیں گی جو ایک معقول اور منصفانہ نکتہ نظر کی وکالت کرتی ہیں۔