برکس ممالک کا تیرہواں سربراہی اجلاس نو ستمبر کو ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوا۔ اجلاس میں چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ ، جنوبی افریقہ کے صدر رامافوسا ، برازیل کے صدر بولسنارو اور روس کے صدرولادیمیر پوٹن نے شرکت کی۔ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے اجلاس کی صدارت کی ۔
چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے “مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیےبرکس ممالک کا تعاون ” کے موضوع پرخطاب کیا۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ صورتحال کے تناظر میں ہمیں پختہ عزم کے ساتھ اتحاد کو مضبوط بناناہے اور برکس ممالک کے ٹھوس تعاون کو اعلیٰ ترین معیار تک لانا ہے۔شی جن پھنگ نے تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ صحت عامہ اور ویکسین کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنایا جانا چاہیے۔جلد از جلد برکس ممالک کے ویکسین کی تحقیق کے مرکز کا آن لائن افتتاح کرنا چاہیے اور انسداد وبا کے لیے روایتی ادویہ کے تعاون کو بھی مضبوط بنایا جانا چاہیے۔اجلاس میں چینی صدر شی جن پھنگ نے اعلان کیا کہ رواں سال کے اندر چین ترقی پزید ممالک کے لیے ویکسین کی مزید دس کروڑ خوراکیں عطیہ کرے گا۔شی جن پھنگ نے باہمی مفادات کی بنیاد پر اقتصادی تعاون کی مضبوطی پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ برکس ممالک کی اقتصادی شراکت داری کی حکمت عملی ۲۰۲۵ پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ تجارت ، سرمایہ کاری، سائنس و ٹیکنالوجی ، گرین کم کاربن سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینی چاہیے۔ چین نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اعلیٰ سطحی کانفرنس اور برکس ممالک کی پائیدار ترقی کے بگ ڈیٹا فورم کے انعقاد سمیت سیاست و سلامتی اور انسانی و ثقافتی تبادلوں کے تعاون کو مضبوط بنانے پر بھی زور دیا۔ اجلاس میں برکس ممالک کے تیرہویں سربراہی اجلاس کے نئی دہلی اعلامیے کی منظوری دی گئی۔