“دی بیلٹ اینڈ روڈ” انیشئیٹو کی آٹھویں سالگرہ ، ڈیجیٹل معیشت “دی بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر میں ایک اہم قوت

0

چین کا خدمات کی تجارت کا بین الاقوامی میلہ۲۰۲۱ ان دنوں بیجنگ میں جاری ہے۔ رواں سال “دی بیلٹ اینڈ روڈ” انیشئیٹو کی آٹھویں سالگرہ ہے۔ خدمات کی تجارت کے اس بین الاقوامی میلے کے شرکا  کی رائے میں خدمات کی عالمی تجارت کے نئے انداز اور نئے نمونوں کا تیزی سے ابھرنا خاص طور پر ڈیجیٹل اکانومی کی ترقی ، نہ صرف روایتی معیشت کی تبدیلی اور عالمی معاشی ترقی میں اضافہ کرتی ہے بلکہ اس سے “دی بیلٹ اینڈ روڈ” انیشئیٹو کے بین الاقوامی  تعاون کے لیے نئے مواقع بھی فراہم ہوتے ہیں ۔
اس میلے میں  چین اور “دی بیلٹ اینڈ روڈ” ممالک کی تنظیموں اور کاروباری اداروں نے ثقافتی سیاحت کی خدمات ، لاجسٹک خدمات اور آزاد تجارتی زونز کی جدید ترقی کے سلسلے میں اسٹریٹیجک تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے۔
” دی  بیلٹ اینڈ روڈ ” سے وابستہ ملک کی حیثیت سے پاکستان نے 2018 میں “ڈیجیٹل پاکستان” پالیسی کا آغاز کیا ، جس نے پاکستان کے لیے ڈیجیٹل سروسز ، انفارمیشن ایپلی کیشنز اور تکنیکی خدمات کا تیز اور جدید ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام بنانے کی کوشش کی۔ پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت تیز رفتار راہ پر گامزن ہے ۔ چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے  کہا کہ گزشتہ مالی سال میں پاکستان کی انفارمیشن ٹیکنالوجی سروسز کی برآمدات ۲ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔  انہوں نے مستقبل میں اس تعداد کے۵ارب امریکی ڈالر تک پہنچنے کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہمیں متعلقہ ممالک کے ساتھ  باہمی اعتماد قائم کرنا چاہیے اور قواعد کو مربوط کرتے ہوئے نتائج کا اشتراک کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ اس میں سب سے اہم چیز  چین کی شراکت داری قائم کرنا ہے۔اس سوچ اور حکمت عملی سے نہ صرف ہم موجودہ ترقی  سے فائدہ اٹھائیں گے بلکہ مستقبل میں نئی ​​ترقی کے لیے بھی تیار ہوں گے۔  

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here